ون ڈے کرکٹ غیر ایشیائی کنڈیشنز پر پاکستان کی غیر متاثر کن کارکردگی

ٹیم انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف 8 میں سے 6 میچز ہارگئی، یو اے ای میں ویسٹ انڈیز سے تینوں مقابلوں میں فتح ملی

بابر اعظم 3 سنچریوں کی مدد سے 656 رنز کے ساتھ بیٹنگ میں سرفہرست، عماد وسیم اور عامر نے 12،12 وکٹیں لیں۔ فوٹو؛ اے ایف پی/ فائل

2016 میں اظہر علی کی زیرقیادت غیر ایشیائی کنڈیشنز پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی غیر متاثر کن رہی، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف 8 میں سے 6 میچز میں ناکامی ہوئی، یو اے ای میں تینوں میچز جیتے، بابر اعظم 3 سنچریوں اور 2 ففٹیز کی مدد سے 656 رنز کے ساتھ بیٹنگ میں سرفہرست رہے، عماد وسیم 9 میچز میں 12 وکٹوں کے ساتھ کامیاب ترین بولر رہے،محمد عامر نے بھی 12 وکٹیں اپنے نام کیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم رواں برس بھی اپنے ملک میں ایک روزہ کرکٹ کو ترستی رہی، دیار غیر میں مجموعی طور پر11میچز میں حصہ لے کر5 میں فتح سمیٹی جبکہ 6 میں شکستوں کا سامنا رہا، یورپ میں منعقدہ6 میں سے 2 میچز میں کامیابی حاصل کی جبکہ 4 میں ناکامی کا سامنا رہا، نیوزی لینڈ میں بھی پاکستانی ٹیم سیریز کے دونوں میچز ہار گئی، سال میں گرین شرٹس نے8میچز باہر کے ممالک میں کھیلے، صرف 2 جیتے،6 میں ناکامی کا سامنا رہا جبکہ یو اے ای میں ''ہوم سیریز'' کے تینوں میچزمیں کامیابی حاصل کی،11 میں سے 6 ڈے اینڈ نائٹ مقابلے ہوئے،3 میں کامیابی جبکہ اتنے ہی مقابلوں میں ناکامی کا سامنا رہا۔

گرین شرٹس کو سال کے پہلے ہی میچ میں شکست ہوئی، یہ مقابلہ 25 جنوری کو نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں ہوا جس میں اظہر علی الیون کو 70 رنز سے ناکامی کا سامنا رہا،دوسرا میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد31 جنوری کو آکلینڈ میں فیصلہ کن ون ڈے میں بھی3 وکٹ سے ہار سے سیریز بھی 2-0 سے گنوا دی، سال کی ابتدائی فتح اس وقت ہاتھ میں آئی جب پاکستان نے 18 اگست کو ڈبلن میں آئرلینڈ کو 255 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی، سیریز کا دوسرا میچ بارش کے سبب نہ ہو سکا۔


دورئہ انگلینڈ کے دوران پاکستانی ٹیم کو 5 میں سے4 میچز میں شکستوں کا سامنا رہا، 24 اگست کو ساؤتھمپٹن میں 44 رنز جبکہ 27 تاریخ کو لارڈز میں 4 وکٹ سے ناکامی ہوئی، 30 اگست کو ناٹنگھم میں انگلینڈ نے169 رنز سے مقابلہ جیت کر سیریز میں3-0 کی برتری حاصل کی، لیڈز میں یکم ستمبر کو شیڈول میچ میں مہمان ٹیم چوتھا میچ بھی 4 وکٹ سے ہار گئی، 4ستمبر کو کارڈف میں شیڈول سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستانی ٹیم 4 وکٹوں سے سرخرو ہوئی، متحدہ عرب امارات میں ویسٹ انڈیز سے سیریز کے تینوں میچوں میں کامیابی حاصل کی۔

شارجہ میں 30 ستمبر کو شیڈول پہلا میچ 111 رنز جبکہ 2 اکتوبر کو شارجہ میں ہی ہونے والا دوسرا میچ 59 رنزسے جیتا،5 اکتوبر کو ابوظبی میں ہونے والے تیسرے میچ میں پاکستان نے 136 رنز سے کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی 3-0 سے اپنے نام کی۔ رواں سال سب سے کامیاب بیٹسمین بابر اعظم رہے، انھوں نے 11میچز میں3 سنچریوں اور 2 ففٹیزکی مدد سے656 رنز بنائے، سرفراز احمد 492 رنز کے ساتھ دوسرے اور شرجیل خان368 رنز تیسرے نمبر پر رہے۔ عماد وسیم سب سے کامیاب بولر رہے، انھوں نے9 میچز میں سب سے زیادہ 12 وکٹیں حاصل کیں، بہترین بولنگ 14رنز پر 5 وکٹیں رہیں، محمد عامر بھی اتنے ہی میچز میں 12پلیئرز کو ٹھکانے لگانے میں کامیاب رہے،اوسط زیادہ بہتر نہ ہونے پر ان کا نمبر دوسرا جبکہ حسن علی کا11 وکٹوں کے ساتھ تیسرا نمبر رہا۔

 
Load Next Story