کراچی کے علاقے ملیرمیں پھیلی پراسراربیماری کا معمہ حل ہوگیا

وفاقی طبی ماہرین کی خصوصی ٹیم چند روز پہلے کراچی آئی تھی اور اس نے مریضوں کے خون کے نمونے حاصل کئے تھے


ویب ڈیسک December 22, 2016
یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان میں چکن گنیا وائرس موجود ہونے کی باقاعدہ تصدیق کی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت کی لیبارٹری نے کراچی کے علاقے ملیر سے تعلق رکھنے والے تین مریضوں میں چکن گنیا کی تصدیق کردی ہے۔

وفاقی طبی ماہرین کی خصوصی ٹیم چند روز پہلے کراچی آئی تھی اور اس نے کراچی کے علاقوں ملیر، کھوکھرا پار، سعود آباد اور شاہ فیصل کالونی میں تیزی سے پھیلنے والی نامعلوم بیماری میں مبتلا مریضوں کے خون کے نمونے حاصل کئے تھے جنہیں تجزیئے کےلئے اسلام آباد بھجوا دیا گیا تھا۔

اس بارے میں مزید پڑھیں: چکن گنیا کے ممکنہ حملے سے 2006 میں ہی خبردار کردیا تھا، پروفیسر ڈاکٹر امتیاز

میڈیا پر چلنے والی خبروں میں پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ یہ نامعلوم بیماری ممکنہ طور پر چکن گنیا ہوسکتی ہے لیکن صوبائی اور وفاقی صحت کے اداروں کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کے پاکستانی نمائندگان بھی مسلسل پاکستان میں چکن گنیا کی موجودگی سے انکار کررہے تھے اور اسے میڈیا کی پھیلائی ہوئی سنسنی قرار دے رہے تھے۔ البتہ کراچی کے تین مریضوں میں باضابطہ طور پر چکن گنیا کی تصدیق ہوجانے کے بعد میڈیا کا خدشہ درست ثابت ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقعہ ہے جب پاکستان میں چکن گنیا وائرس کا حملہ مشاہدے میں آیا ہے۔ یہ بیماری ''ایڈیز'' قسم سے تعلق رکھنے والے مچھروں (ایڈیز البوپکٹس اور ایڈیز ایجپٹائی) سے ہوتی ہے اور یہ دونوں مچھر ہی پاکستان میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں