دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے جائیں تمام جماعتیں اکٹھی ہوں اسفندیار

انتخابی مہم جاری رکھنے کا اعلان، طالبان کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت، پارٹی اجلاس میں بعد پریس کانفرنس


Numainda Express December 26, 2012
ڈرون حملوں کی مذمت کرنیوالے خود کش حملوں کیخلاف کیوں نہیں بولتے،عسکریت پسندحکومتی رٹ مان لیںورنہکارروائی کا سامنا کریں۔ فوٹو: فائل

اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے عام انتخابات کے لیے مہم اور سیاسی سرگرمیوں کو بھرپور طریقے سے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن کا راستہ اختیار نہ کرنے والے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کردیے جائیں۔

تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوجائیں۔ انھوں نے تحریک طالبان پاکستان سمیت عسکریت پسندوں کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی دعوت دے دی، انھوں نے کہا کہ وہ حکومتی رٹ کو تسلیم اور تشدد کا راستہ ترک کرکے مذاکرات کی میز پر آجائیں ورنہ حکومت کے پاس ان کیخلاف کارروائی کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی کے ساتھ اختلافات اور ریاستی اداروں کے حوالے سے تحفظات کے بارے میں صدر اور وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کر کے انھیں آگاہ کیاجائے گا۔

بشیر بلور کی شہادت کے بعد اے این پی کے تھنک ٹینک کے اجلاس کے بعد احسان وائیں، حاجی عدیل،وزیراعلیٰ ہوتی، افراسیاب خٹک اور میاں افتخار حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت جو جنگ ہم لڑ رہے ہیں یہ اے این پی کی نہیں بلکہ اس سرزمین کی جنگ ہے اس لیے ساری سیاسی جماعتیں اور تمام طبقات اس جنگ کو اپنا سمجھیں تبھی ہم اس میں کامیابی حاصل کر پائیں گے، آج یہ عجیب مقام ہے کہ وہ لوگ جنہیں کل تک غدار کہا جاتا تھا آج وہی اس ملک کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ ایک مائنڈ سیٹ اس ملک میں سیاسی جماعتوں، جمہوریت اور موجودہ نظام کو ختم کرتے ہوئے یہاں پر افغانستان کی طرز پر طالبان کی حکومت بنانا چاہتا ہے اور انکا ہدف اگر آج اے این پی ہے تو کل کوئی دوسری جماعت ہوگی۔

3

کچھ لوگ فضائی حدود کی خلاف ورزی کے نام پر ڈرون حملوں کی تو مخالفت کرتے ہیں وہ زمینی خلاف ورزی پر کیوں خاموش ہیں حالانکہ ہماری سرزمین پر تاجک ،ازبک اور دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ موجود ہیں جو ہماری ملکی خود مختاری کو روند رہے ہیں اور اگر ڈرون حملوں میں معصوم اور بے گناہ لوگ مرتے ہیں تو خود کش حملوں میں بھی تو معصوم ہی مر رہے ہیں، ان کی مذمت کیوں نہیں کرتے، دہشتگردی کے خاتمہ کیلیے دیگر پارٹیوں کے ساتھ بھی بات کریں گے جس کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

انھوںنے کہا کہ عام انتخابات کا التواء ملک کی تباہی اور بربادی ہوگی، انھوں نے کہا کہ سوات میں عسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن اس لیے کامیاب رہا کہ سیاسی قوتوں نے اس کی حمایت کی تھی اور اب فاٹا کے حوالے سے بھی تمام پارٹیوں کو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں