خادم اعلیٰ کی وجہ سے پنجاب دیوالیہ ہوچکا چوہدری پرویز الٰہی
ہمارے دور میں صوبے کا بجٹ سرپلس تھا، عوام ہماری کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں ووٹ دیں گے
ہمارے دور میں صوبے کا بجٹ سرپلس تھا، عوام ہماری کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں ووٹ دیں گے ہماری منزل پڑھا لکھا پاکستان ہے، دادابھائی انسٹیٹیوٹ کانووکیشن سے خطاب، میڈیا سے گفتگو کراچی(اسٹاف رپورٹر) نائب وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنماچوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ مسلم لیگ (ق) کے دورحکومت میں پنجاب کا بجٹ سرپلس تھا لیکن اب خادم اعلیٰ کی پالیسیوں کی وجہ سے پنجاب دیوالیہ ہوچکا ہے۔
گورنر پنجاب کے تقررمیں مسلم لیگ( ق )سے مشاورت کی گئی تاہم گورنر کی تقرری پیپلز پارٹی کا معاملہ ہے۔جولوگ کہتے تھے کہ 2008کے بعد مسلم لیگ( ق) کا خاتمہ ہوجائے گا، وہ دیکھیں کہ( ق) لیگ پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ ہم نے ہمیشہ تعلیم کی ترویج اورترقی کیلیے کام کیا اور پڑھا لکھا پنجاب کے علاوہ متعدد منصوبے شروع کیے، پنجاب میں ہمارے دور میں شروع کی گئی 1122ایمرجنسی سروس کی بدولت اب تک 12لاکھ افراد فائدہ حاصل کرچکے ہیں۔ وہ منگل کو مسلم جیم خانہ میں دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن کے پانچویں کانووکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب اور میڈیا سے گفتگوکررہے تھے۔
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطاالرحمٰن ، چیئرمین دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائیرایجوکیشن عبداللہ دادابھائی، صوبائی وزیر برائے ریلیف حلیم عادل شیخ اور ریکٹرانسٹیٹیوٹ ڈاکٹرالطاف حسین نے بھی خطاب کیا۔کانووکیشن میں400طلبہ اور طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔اچھی کارکردگی دکھانے والے طلبا سید سلمان حسن، زبیدہ خان اور سید عبدالعزیز کو گولڈ میڈلز دیے گئے۔ پرویز الٰہی نے کہاکہ پنجاب میں کیے گیے کاموں کی کارگردگی کی بنیاد پر عوام ہمیں ووٹ دیں گے جبکہ( ن )لیگ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے مستقبل میںسرمایہ کاری ہے، تعلیم میں ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انھوں نے کہا کہ پڑھا لکھا پنجاب آغاز تھا، ہماری منزل پڑھا لکھا پاکستان ہے اور انشاء اللہ ہم الیکشن جیت کر یہ منزل حاصل کریں گے۔ پنجاب میں بطور وزیراعلیٰ میرے انقلابی اقدامات سے شرح خواندگی 62% ہو گئی اور تعلیمی اداروں میں داخلوں میں بھی 70% تک اضافہ ہوا، سرکاری و نجی شراکت سے تعلیمی اداروں کا قیام مثبت قدم ہے۔چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا کام پرانے علوم کو منتقل کرنا ہی نہیں ہوتا بلکہ نئے علوم کو تخلیق کرنا بھی ہوتا ہے اور یونیورسٹیاں قوموں کی تقدیر بدل دیتی ہیں۔
میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب سوشل سیکٹر میں صحت، تعلیم، امن و امان کی بحالی، انصاف کی فراہمی، قانون کی عمل داری، غریب اور عام آدمی کی بہبود سمیت متعدد کام کیے، غریب آدمی کی حالت بدلنے کیلیے ان کی تعلیم میں حائل ہر رکاوٹ ختم کر دی۔ انھوں نے کہا کہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ کہ تعلیم اور آئی ٹی کے میدان میں حکومت سندھ کے نامزد طلبہ کیلیے بہت سی کلاسیں اب بھی دادا بھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے ساتھ جاری ہیں۔ جب میں نوجوانوں کی آنکھوں میں چمک اور ان کی ہمت و اعتماد کا جائزہ لیتا ہوں تو مستقبل کے حوالے سے زیادہ پرامید اور پراعتماد ہو جاتا ہوں۔
اس سے قبل کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعطاالرحمٰن نے کہاکہ مستقبل کے معماروں کو ایک چیز نوٹ کرنی چاہیے کہ جولوگ غلط ہوتاہوا دیکھ کر منہ موڑ لیتے ہیں، یہ ویہ صحیح نہیں، اس رویے کو ترک کرنا ہوگا اور سچ کا بول بالاکرنا ہوگا۔عبداللہ دادا بھائی نے کہاکہ آج کل ہمارے ملک میں سیاست کا بخارعروج پر پہنچ چکا ہے، اس فضامیں وقت نکال کردادا بھائی انسٹیٹیوٹ کے کانووکیشن میں شرکت کرنے پر ہم چوہدری پرویز الہٰی کے شکرگزار ہیں۔کانووکیشن میں طلباء کے علاوہ ان کے والدین اور رشتہ دار ،اساتذہ اور دیگرٰ شخصیات نے شرکت کی۔
گورنر پنجاب کے تقررمیں مسلم لیگ( ق )سے مشاورت کی گئی تاہم گورنر کی تقرری پیپلز پارٹی کا معاملہ ہے۔جولوگ کہتے تھے کہ 2008کے بعد مسلم لیگ( ق) کا خاتمہ ہوجائے گا، وہ دیکھیں کہ( ق) لیگ پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ ہم نے ہمیشہ تعلیم کی ترویج اورترقی کیلیے کام کیا اور پڑھا لکھا پنجاب کے علاوہ متعدد منصوبے شروع کیے، پنجاب میں ہمارے دور میں شروع کی گئی 1122ایمرجنسی سروس کی بدولت اب تک 12لاکھ افراد فائدہ حاصل کرچکے ہیں۔ وہ منگل کو مسلم جیم خانہ میں دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن کے پانچویں کانووکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب اور میڈیا سے گفتگوکررہے تھے۔
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطاالرحمٰن ، چیئرمین دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائیرایجوکیشن عبداللہ دادابھائی، صوبائی وزیر برائے ریلیف حلیم عادل شیخ اور ریکٹرانسٹیٹیوٹ ڈاکٹرالطاف حسین نے بھی خطاب کیا۔کانووکیشن میں400طلبہ اور طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔اچھی کارکردگی دکھانے والے طلبا سید سلمان حسن، زبیدہ خان اور سید عبدالعزیز کو گولڈ میڈلز دیے گئے۔ پرویز الٰہی نے کہاکہ پنجاب میں کیے گیے کاموں کی کارگردگی کی بنیاد پر عوام ہمیں ووٹ دیں گے جبکہ( ن )لیگ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے مستقبل میںسرمایہ کاری ہے، تعلیم میں ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انھوں نے کہا کہ پڑھا لکھا پنجاب آغاز تھا، ہماری منزل پڑھا لکھا پاکستان ہے اور انشاء اللہ ہم الیکشن جیت کر یہ منزل حاصل کریں گے۔ پنجاب میں بطور وزیراعلیٰ میرے انقلابی اقدامات سے شرح خواندگی 62% ہو گئی اور تعلیمی اداروں میں داخلوں میں بھی 70% تک اضافہ ہوا، سرکاری و نجی شراکت سے تعلیمی اداروں کا قیام مثبت قدم ہے۔چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا کام پرانے علوم کو منتقل کرنا ہی نہیں ہوتا بلکہ نئے علوم کو تخلیق کرنا بھی ہوتا ہے اور یونیورسٹیاں قوموں کی تقدیر بدل دیتی ہیں۔
میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب سوشل سیکٹر میں صحت، تعلیم، امن و امان کی بحالی، انصاف کی فراہمی، قانون کی عمل داری، غریب اور عام آدمی کی بہبود سمیت متعدد کام کیے، غریب آدمی کی حالت بدلنے کیلیے ان کی تعلیم میں حائل ہر رکاوٹ ختم کر دی۔ انھوں نے کہا کہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ کہ تعلیم اور آئی ٹی کے میدان میں حکومت سندھ کے نامزد طلبہ کیلیے بہت سی کلاسیں اب بھی دادا بھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے ساتھ جاری ہیں۔ جب میں نوجوانوں کی آنکھوں میں چمک اور ان کی ہمت و اعتماد کا جائزہ لیتا ہوں تو مستقبل کے حوالے سے زیادہ پرامید اور پراعتماد ہو جاتا ہوں۔
اس سے قبل کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعطاالرحمٰن نے کہاکہ مستقبل کے معماروں کو ایک چیز نوٹ کرنی چاہیے کہ جولوگ غلط ہوتاہوا دیکھ کر منہ موڑ لیتے ہیں، یہ ویہ صحیح نہیں، اس رویے کو ترک کرنا ہوگا اور سچ کا بول بالاکرنا ہوگا۔عبداللہ دادا بھائی نے کہاکہ آج کل ہمارے ملک میں سیاست کا بخارعروج پر پہنچ چکا ہے، اس فضامیں وقت نکال کردادا بھائی انسٹیٹیوٹ کے کانووکیشن میں شرکت کرنے پر ہم چوہدری پرویز الہٰی کے شکرگزار ہیں۔کانووکیشن میں طلباء کے علاوہ ان کے والدین اور رشتہ دار ،اساتذہ اور دیگرٰ شخصیات نے شرکت کی۔