چین سے درآمد کردہ مختلف ہیٹرز کی کسٹمز ویلیوایشنز میں کمی

الیکٹرک، پیڈسٹل سن اور فین ہیٹرزشامل، ڈی جی کسٹمزویلیوایشن نے رولنگ جاری کردی


Irshad Ansari December 24, 2016
کسٹمز رولنگ تمام کلکٹریٹس سمیت فیلڈ فارمشنز کو بھجوادی ہیں۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے چین سے درآمد ہونے والے الیکٹرک ہیٹر، وائیڈ رینج الیکٹرک ہیٹرز، پیڈسٹل سن ہیٹرز اور فین ہیٹرز پر کسٹمز ڈیوٹی کے تعین کے لیے ویلیو ایشن میں کمی کردی ہے جس کے باعث رواں سردیوں میں چین سے درآمد کردہ الیکٹرک ہیٹرز سستے ہونے کی توقع ہے۔

اس ضمن میں ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیو ایشن کی جانب سے نئی ویلیو ایشن جاری کردی گئی ہیں جس میں ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیوایشن نے ہیٹرزکی درآمدی ویلیو اور قیمت کا تعین کرنے کے لیے اور ڈیوٹی کے نفاذ کے لیے مختلف کمپنیوں کے ہیٹرزکو 3 کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے، کیٹگری اے میں بلیک اینڈڈیکر،کین ووڈ، فلپس، بران، سانیو، ڈاؤلینس، ڈیلونگی، سائمن، ہٹاچی، مولی نکش اور رینائی کو شامل کیا گیا ہے جبکہ کیٹگری بی میں ویسٹ پوائنٹ، بیسٹر، سپر رعنائی، جیکپاٹ، سیکو، سیک، ڈیورن، ٹورس، سوگو، ڈیپاس سمیت دیگر کمپنیاں شامل ہیں اورکیٹیگری سی میں سیٹر، ناول، پیسکوئے، پرائم، لائن، ایچ ایم، ہاؤس ماسٹر سمیت دیگر شامل ہیں۔

ڈی جی کسٹمز ویلیوشن کراچی کی جانب سے جن الیکٹرک ہیٹرز کی کسٹمز ویلیو ایشن کو تبدیل کیا گیا ہے ان میں 2 راڈز پر مشتمل 800 واٹ، 2 راڈ کے 1200واٹ کے الیکٹرک ہیٹر، ملٹی پل راڈ کے حامل 2 ہزار واٹ کے الیکٹرک ہیٹر، 600 واٹ کے 1 راڈ کے سن ہیٹر ٹیبل، 1راڈ کے ہزار واٹ کے سن ہیٹر ٹیبل، 1 راڈ کے 1500واٹ کے سن ہیٹر ٹیبل، 1ایک راڈ کے ہزار تا 1500 واٹ کے بغیر ریموٹ کنٹرول پیڈسٹل سن ہیٹر، ریموٹ کنٹرول والے 1 راڈ کے ہزار تا 1500 واٹ کے پیڈسٹل سن ہیٹر جبکہ ہزار تا1500 سو واٹ کے ریموٹ کنٹرول اور ریموٹ کنٹرول کے بغیر فین ہیٹرز شامل ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیو ایشن کی جانب سے جن ہیٹرز کے لیے کسٹمز ویلیو ایشن کا تعین کیا گیا ہے ان کے برانڈ نیم کی بھی تفصیلات دی گئی ہے اور کسٹمز رولنگ تمام کلکٹریٹس سمیت فیلڈ فارمشنز کو بھجوادی ہیں اور کلکٹوریٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ چین سے درآمد کردہ مذکورہ اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی کا تعین اس کسٹمز رولنگ میں وضع کردہ کسٹمز ویلیو ایشن پر کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں