وفاق کا کراچی آپریشن 2017 میں مزید تیز کرنے کا فیصلہ

نئی حکمت عملی پرصوبائی حکومت کواعتماد میں لیاجائے گا،،فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں


عامر خان December 24, 2016
جرائم میں ملوث ہونے کے ثبوت یا اطلاع ملیں گی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ فوٹو؛ فائل

وفاقی حکومت نے کراچی آپریشن2017 میں بھی جاری رکھنے کافیصلہ کرلیاہے، کراچی آپریشن کاحتمی مرحلہ جنوری2017 سے شروع کردیاجائے گا۔ اس بات کافیصلہ اعلیٰ سطح پر وفاق کے حکام نے سیکیورٹی اداروںکی مشاورت سے کیاہے اوراس نئی حکمت عملی پرصوبائی حکومت کوبھی اعتماد میں لیاجائے گا، اس حوالے سے وزیراعظم کے دورہ کراچی کابھی جلدامکان ہے۔

وفاق کے باخبر ترین ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم نے وفاقی وزیرداخلہ اور اعلیٰ ترین سیکیورٹی حکام سے مشاورت کی ہے۔ اس مشاورت میں طے ہوا ہے کہ کراچی آپریشن کے تحت سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں کے اہم ترین اورکامیاب تنائج حاصل ہوئے ہیں اور اس لیے آپریشن کو اہداف کے مکمل حصول تک جاری رکھا جائے گا ۔ وفاق نے کراچی آپریشن کو 2017 میں مزید تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی آپریشن کے اختتام کا کوئی حتمی ٹائم فریم مقرر نہیں کیا گیا ہے۔

وفاق نے طے کیا ہے کہ کراچی آپریشن کے حتمی مرحلے میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز، دہشت گرد تنظیموں ،کالعدم جماعتوں کے سرپرستوں، معاونین، مالی مدد گاروں، سہولت کاروں، بھتہ خور گروپس، لینڈ مافیا، اسلحہ اور دیگر غیرقانونی اشیا اسمگل کرنے والوں کے خلاف مزید سخت کارروائیاں کی جائیں گی ۔ اس حوالے سے خفیہ ادارے ان عناصر کی نشاندہی کررہے ہیں اور فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں۔ اس حکمت عملی کے تحت کراچی میں ملک کی سالمیت کے خلاف خصوصاً 'را' نیٹ ورک کیلیے کام کرنے والے عناصر اور تنظیموں کا کراچی سے مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہناہے کہ وفاق کسی بھی ایسی تنظیم کوسیاسی وفلاحی سرگرمیوں کی اجازت نہیںدے گا جن کی سرگرمیاں ملک کے مفاد کے خلاف ہوں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کراچی میں پولیس کو جدید ٹریننگ اور سہولتوں سے آراستہ کرنے کیلیے صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں جمعہ کو سیکیورٹی ادارے کی کارروائی کو بعض حلقوں کی جانب سے سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔ ایسے تمام عناصر خواہ وہ سیاسی ہوں یا غیرسیاسی اگر ان کے جرائم میں ملوث ہونے کے ثبوت یا اطلاع ملیں گی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔