بھارت سی پیک کا حصہ بننے کی پاکستانی دعوت قبول کر لے چین

دونوں ممالک کے مابین مخاصمانہ رویہ معاشی تعاون سے ختم ہو سکتا ہے، چینی اخبار


INP December 24, 2016
پاکستان بھارت کومنصوبے سے باہر نہیں رکھنا چاہتا۔ فوتو: فائل

چین پاکستان کودہشت گردوں کا معاون قراردینے کی ہرکاوش کی سختی سے مخالفت کرے گا، پاکستانی جنرل کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری میں حصہ بننے کے لیے دی جانے والی دعوت بھارت کو قبول کر لینی چاہیے۔

چین کے سرکاری گلوبل ٹائمز کی جانب سے لکھے جانے والے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ایسی کسی بھی کاوش کی سخت مخالفت کی جائے گی جس کے تحت پاکستان کو دہشت گردوں کا معاون قراردیاجائے۔ بھارت کو سی پیک کا حصہ بننے کے لیے دی جانے والی دعوت پر غور کرتے ہوئے اسے ضرورقبول کرناچاہیے، یہ موقع سرسری بھی ہوسکتا ہے اور اس کے واضح امکانات موجود ہیں کہ سی پیک کا حصہ بننے کے لیے بھارت کو دی جانے والی دعوت کا پاکستان کی حزب اختلاف کی جانب سے خوش آمدید کہا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے بھارت کو وقت پرصحیح فیصلہ کرنا ہوگا۔ دونوں ممالک کے مابین مخاصمانہ رویے کا خاتمہ باہمی مفاد پرمشتمل معاشی تعاون کومستحکم کر کے کیا جا سکتا ہے۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ بھارت اپنی برآمدات کو فروغ دے سکتا ہے اورنئی تجارتی راہداریوں کے ذریعے تجارتی خسارے کو کم کر سکتا ہے اور یہ سب سی پیک سے ممکن ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے شمالی علاقے جوکہ پاکستان اور جموں اورکشمیر سے ملحقہ ہیں وہ زیادہ معاشی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ اخبار میں شائع ہونے والے ایک اور مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو حیران کن طور پر سی پیک کا حصہ بننے کے لیے دی جانے والی دعوت ایک اچھا قدم ہے۔ بھارت کی سی پیک میں مداخلت کے بارے میں اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ منصوبے میں بھارت کی شرکت کوخوش آمدید کہا جائے گا۔ پاکستان بھارت کومنصوبے سے باہر نہیں رکھنا چاہتا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔