خوف کا شکار ہوں گے نا مصلحت سے کام لیں گے نامزد چیف جسٹس آف پاکستان

میں دنیا سے مقروض ہو کر نہیں جانا چاہتا، جسٹس ثاقب نثار


ویب ڈیسک December 24, 2016
جج کا دیانت دار اور تحمل مزاج ہونا ضروری ہے، جسٹس ثاقب نثار. فوٹو: فائل

KARACHI: نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ کسی خوف کا شکار ہو گی اور نا مصلحت سے کام لیں گے۔



لاہور ہائی کورٹ بار کی سلور جوبلی کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ججز کی تقرری سب سے اہم ہے اور جج کا دیانت دار ہونا ضروری ہے، ہمیں اپنے ادارے کا اعتماد اور اعتبار بحال کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بار ہڑتالوں سے پرہیز کرے کیونکہ بار کے تعاون کے بغیر انصاف کی فراہمی ممکن نہیں۔



جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر میں نے کسی کی دل آزاری کی تو اس پر معافی کا طلبگار ہوں، دعا کریں میں آنے والے وقت میں انصاف کے تقاضے پورے کر سکوں اور کامیاب ہوجاؤں کیونکہ میں دنیا سے مقروض ہو کر نہیں جانا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں ہو گا اور تمام فیصلے میرٹ پر کئے جائیں گے جب کہ کسی کو بھی عدلیہ پر میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔