حلقہ این اے 42 پرکشمیریوں کی طرح الیکشن کرائے جائیں سینیٹر صالح
2008کے الیکشن میں جنوبی وزیرستان کے اس قومی حلقے پر انتخابات نہیں ہوئے تھے
سینیٹ میں فاٹا کے پارلیمانی لیڈرسنیٹرمولانامحمد صالح شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جنوبی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 42پرالیکشن کے انعقادکے لیے ابھی سے بندوبستی علاقوں میں کشمیریوں کی طرح پولنگ اسٹیشن کا انتظام کیا جائے۔
2008ء کے الیکشن میں جنوبی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 42پرانتخابات نہیں ہوئے تھے، قومی اسمبلی کا یہ حلقہ ابھی تک خالی ہے،وہ محسود قبائل کے سرکردہ عمائدین کے جرگے سے خطاب اورعمائدین کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کے مجاہدین کیلیے پشاور کیمپ میں پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، اسی طرح کشمیریوں کے لیے پورے ملک کے بڑے بڑے شہروں میں پولنگ اسٹیشن قائم کیے جاتے ہیں،جنوبی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 42کے قبائل نے بھی آپریشن راہ نجات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ٹانک ،ڈیرہ اسمعیل خان ،بنوں ،پشاور، میر علی،کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں پنا ہ لے رکھی ہے۔ لہذا ان کے لیے بھی کشمیریوں کی طرح پولنگ اسٹیشن قائم کرکے انتخابات کرائے جائیں۔
2008ء کے الیکشن میں جنوبی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 42پرانتخابات نہیں ہوئے تھے، قومی اسمبلی کا یہ حلقہ ابھی تک خالی ہے،وہ محسود قبائل کے سرکردہ عمائدین کے جرگے سے خطاب اورعمائدین کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کے مجاہدین کیلیے پشاور کیمپ میں پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، اسی طرح کشمیریوں کے لیے پورے ملک کے بڑے بڑے شہروں میں پولنگ اسٹیشن قائم کیے جاتے ہیں،جنوبی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 42کے قبائل نے بھی آپریشن راہ نجات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ٹانک ،ڈیرہ اسمعیل خان ،بنوں ،پشاور، میر علی،کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں پنا ہ لے رکھی ہے۔ لہذا ان کے لیے بھی کشمیریوں کی طرح پولنگ اسٹیشن قائم کرکے انتخابات کرائے جائیں۔