ازبکستان کا بھی سی پیک میں شمولیت پرغور

راہداری اہم ترین منصوبوں میں سے ہے،ازبک نائب وزیراعظم، فیڈریشن کیپٹل ہاؤس کا دورہ

دونوں ممالک کے وفاقی چیمبرز نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، بزنس فورم کابھی اجلاس۔ فوٹو: نیٹ

ازبکستان کے نائب وزیر اعظم اوگبک روزیکولوف نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں، ہم پاکستان کی بہت قدر کرتے ہیں، دونوں ممالک کی حکومتیں، عوام اور کاروباری برادری دوستی کو نئی بلندیوں تک پہنچائے گی، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے جس کے لیے ہم سب کو اقدامات کرنا ہوں گے۔

وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کیپٹل ہاؤس میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کے ساتھ پورے خطے کی تقدیر بدل دے گا اور اس کے مثبت اثرات اربوں لوگوں پر پڑیں گے، یہ دنیا کی تاریخ کے اہم ترین منصوبوں میں شمار ہوتا ہے جس پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ازبکستان کے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا توانائی کا مسئلہ حل کر سکتا ہے، دونوں ممالک انسانی وسائل اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں تاکہ برادر ممالک کی ترقی یقینی بنائی جا سکے۔


اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کے باوجود تجارت بہت کم ہے، پاکستان سے ادویہ، چمڑے کی مصنوعات، دودھ اور کھیلوں کا سامان برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ ہم کپاس، دھاگہ، ملبوسات، لوہا، اسٹیل، فرٹیلائزر، پلاسٹک، مواصلات کے آلات اور بجلی کا ساز و سامان درآمد کر رہے ہیں، ازبکستان ہوائی جہاز، گاڑیاں، ٹیکسٹائل مشینری وغیرہ بنانے کا ماہر ہے مگر ہم اس سے استفادہ نہیں کر رہے، پاکستان ازبکستان جوائنٹ بزنس کونسل کا فوری قیام وقت کی ضرورت ہے، موجودہ حالات میں وسط ایشیائی ممالک سے تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے وفاقی چیمبرز نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جبکہ پاکستان ازبکستان بزنس فورم کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔

 
Load Next Story