باکسنگ ڈے ٹیسٹ پاکستان زوردار پنچ سے کینگروز کو ناک آؤٹ کرنے کیلیے پُرعزم
کپتان مصباح الحق پارٹ ٹائم بولرز اظہر علی،بابر اعظم اور اسد شفیق کی صلاحیتوں سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں پاکستان زوردار پنچ سے کینگروز کو ناک آؤٹ کرنے کیلیے پُرعزم ہے جب کہ سیریز کا دوسرا میچ پیر کو شروع ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پیرکو میلبورن میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کیلیے پاکستانی ٹیم نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، برسبین ٹیسٹ میں گھٹنے اور ران کی انجریز کا شکار ہونے والے محمد عامر مکمل فٹ ہوگئے، پیسر نے بھرپور ردھم کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے طویل سیشن کیا، بیماری کی وجہ سے پہلے روز ٹریننگ میں شریک نہ شریک نہ ہونے والے سہیل خان نے چلچلاتی دھوپ میں 3 گھنٹے پریکٹس سیشن کے بعد گراؤنڈ کے 2 چکر بھی لگائے، یوں ان کی فٹنس پر شکوک دورہو گئے، اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں نے وارم اپ اور ہلکی پھکی رننگ کے بعد فٹبال کھیل کر پسینہ بہایا، فیلڈنگ پریکٹس میں کوچ اسٹیورکسن نے لو کیچز تھامنے کی مشق کرائی، بعد ازاں نیٹ میں بیٹسمین باؤنسرز، یارکرز اور شارٹ پچ گیندوں کو بہتر انداز میں کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے، بولرز نے اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کیلیے کام کیا،اس دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر مسلسل کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے خامیوں کی نشاندہی کرتے نظر آئے، بیٹنگ کوچ و دیگر معاون اسٹاف بھی سرگرم رہا، مہمان کھلاڑی پیر کو میچ شروع ہونے سے قبل اتوار کو آرام کریں گے، اگرچہ محمد عامر اور سہیل خان کی فٹنس پر شکوک دور ہونے کے بعد پاکستان کے پانچوں پیسرز نیٹ پریکٹس کے دوارن ایکشن میں نظر آئے، مگر ٹیم مینجمنٹ پلیئنگ الیون کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے میں تذبذب کا شکار ہے۔
بیٹنگ آرڈر سے تو چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں البتہ بولنگ میں ایک تبدیلی کی گنجائش موجود ہے،بیشتر سابق کرکٹرز کے مشورے کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر رائٹ آرم پیسر کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا تو راحت علی کو بینچ پر بٹھایا جاسکتا ہے، میلبورن کی کنڈیشنز میں سرخ گیند کے زیادہ سوئنگ ہونے کے امکان کو پیش نظر رکھتے ہوئے سہیل خان پر عمران خان کو ترجیح دی جا سکتی ہے،گذشتہ تینوں روزعمران خان نیٹ میں مسلسل اور پور ے ردھم میں بولنگ کررہے ہیں،بولنگ کوچ اظہر محمود بھی پیسر پر خصوصی توجہ دیتے نظر آئے،ممکنہ پیس بیٹری محمد عامر، وہاب ریاض اور عمران خان پر مشتمل ہوگی، اسپن میں ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ موجود ہوں گے، کپتان مصباح الحق پارٹ ٹائم بولرز اظہر علی،بابر اعظم اور اسد شفیق کی صلاحیتوں سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پیرکو میلبورن میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کیلیے پاکستانی ٹیم نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، برسبین ٹیسٹ میں گھٹنے اور ران کی انجریز کا شکار ہونے والے محمد عامر مکمل فٹ ہوگئے، پیسر نے بھرپور ردھم کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے طویل سیشن کیا، بیماری کی وجہ سے پہلے روز ٹریننگ میں شریک نہ شریک نہ ہونے والے سہیل خان نے چلچلاتی دھوپ میں 3 گھنٹے پریکٹس سیشن کے بعد گراؤنڈ کے 2 چکر بھی لگائے، یوں ان کی فٹنس پر شکوک دورہو گئے، اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں نے وارم اپ اور ہلکی پھکی رننگ کے بعد فٹبال کھیل کر پسینہ بہایا، فیلڈنگ پریکٹس میں کوچ اسٹیورکسن نے لو کیچز تھامنے کی مشق کرائی، بعد ازاں نیٹ میں بیٹسمین باؤنسرز، یارکرز اور شارٹ پچ گیندوں کو بہتر انداز میں کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے، بولرز نے اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کیلیے کام کیا،اس دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر مسلسل کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے خامیوں کی نشاندہی کرتے نظر آئے، بیٹنگ کوچ و دیگر معاون اسٹاف بھی سرگرم رہا، مہمان کھلاڑی پیر کو میچ شروع ہونے سے قبل اتوار کو آرام کریں گے، اگرچہ محمد عامر اور سہیل خان کی فٹنس پر شکوک دور ہونے کے بعد پاکستان کے پانچوں پیسرز نیٹ پریکٹس کے دوارن ایکشن میں نظر آئے، مگر ٹیم مینجمنٹ پلیئنگ الیون کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے میں تذبذب کا شکار ہے۔
بیٹنگ آرڈر سے تو چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں البتہ بولنگ میں ایک تبدیلی کی گنجائش موجود ہے،بیشتر سابق کرکٹرز کے مشورے کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر رائٹ آرم پیسر کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا تو راحت علی کو بینچ پر بٹھایا جاسکتا ہے، میلبورن کی کنڈیشنز میں سرخ گیند کے زیادہ سوئنگ ہونے کے امکان کو پیش نظر رکھتے ہوئے سہیل خان پر عمران خان کو ترجیح دی جا سکتی ہے،گذشتہ تینوں روزعمران خان نیٹ میں مسلسل اور پور ے ردھم میں بولنگ کررہے ہیں،بولنگ کوچ اظہر محمود بھی پیسر پر خصوصی توجہ دیتے نظر آئے،ممکنہ پیس بیٹری محمد عامر، وہاب ریاض اور عمران خان پر مشتمل ہوگی، اسپن میں ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ موجود ہوں گے، کپتان مصباح الحق پارٹ ٹائم بولرز اظہر علی،بابر اعظم اور اسد شفیق کی صلاحیتوں سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔