کراچی میں نئی حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں چیف الیکشن کمشنر
اس سوچ کو ختم کردینا چاہیئے کہ الیکشن نہیں ہوں گے،انتخابات اپنے مقررہ وقت پرصاف اورشفاف ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں کراچی میں نئی حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ الیکشن ملتوی ہونے کی باتیں فضول ہیں۔ اس سوچ کو ختم کردینا چاہیئے کہ الیکشن نہیں ہوں گے،انتخابات اپنے مقررہ وقت پرصاف اورشفاف ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنرکا کہنا تھا کہ غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے امن و امان کا قیام بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں آرمی چیف جنرل کیانی نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔عوام سے بھی ان کی اپیل ہے کہ وہ حق رائے دہی ضرور استعمال کریں۔
جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں کراچی سمیت سندھ بھر کی سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب کی ہیں جس کے جائزے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل بنایا جائے گاتاہم ان کی ذاتی رائے میں آئین کے مطابق مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ہو گئیں اب دوبارہ حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات بہت ضروری ہیں، سیاسی جماعتیں نئے نئے تنازعات کھڑے کرنے کے بجائے عوام میں جائیں اور عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ اپنا حق رائے دہی ضروراستعمال کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ الیکشن ملتوی ہونے کی باتیں فضول ہیں۔ اس سوچ کو ختم کردینا چاہیئے کہ الیکشن نہیں ہوں گے،انتخابات اپنے مقررہ وقت پرصاف اورشفاف ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنرکا کہنا تھا کہ غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے امن و امان کا قیام بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں آرمی چیف جنرل کیانی نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔عوام سے بھی ان کی اپیل ہے کہ وہ حق رائے دہی ضرور استعمال کریں۔
جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں کراچی سمیت سندھ بھر کی سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب کی ہیں جس کے جائزے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل بنایا جائے گاتاہم ان کی ذاتی رائے میں آئین کے مطابق مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ہو گئیں اب دوبارہ حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات بہت ضروری ہیں، سیاسی جماعتیں نئے نئے تنازعات کھڑے کرنے کے بجائے عوام میں جائیں اور عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ اپنا حق رائے دہی ضروراستعمال کریں۔