لانڈھی ٹرین حادثے کی وفاقی تحقیقاتی رپورٹ تیارکر لی گئی
ڈرائیور، اسسٹنٹ ڈرائیور براہ راست ذمے دار جبکہ دیگر 5 ملازمین غفلت کے مرتکب قرار
لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب گزشتہ ماہ ٹرین حادثے کی وفاقی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی، حادثے کے ذمے داروں کے خلاف چارج شیٹ تیار کرکے آئندہ ایک دو روز میں بھیج دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل انسپکٹرجنرل ریلوے میاں ارشد نے دھابیجی اور لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے درمیان میں3 نومبر 2016 کو ہونے والے ٹرین حادثے کی فیڈرل انویسٹی گیشن رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ حکام اور متعلقہ ریلوے ہیڈ کوارٹرز کے حولے کردی۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے میں شالیمار ایکسپریس کے ڈرائیور رفیق اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو براہ راست جبکہ کراچی ڈویژن کے چیف کنٹرولر عتیق، ڈپٹی چیف کنٹرولر راشد سعید،سیکشن کنٹرولر انور قریشی، اسٹیشن ماسٹر لانڈھی علی نواز اور ڈویژنل ٹریفک انجینئر کو غفلت لاپرواہی برتنے پر حادثے کا ذمے دار قراردیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے ذمے داروں میں سکھر ڈیویژن کے 3 ملازمین کو بھی غفلت برتنے کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے براہ راست ذمے دار شالیمار ایکسپریس کا ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کا تعلق سکھر ہیڈ کوارٹر ہے اور ان دونوں کو ملازمت سے برطرف کیا جا سکتا ہے جبکہ غفلت کے مرتکب دیگر ریلوے ملازمین کو تنبیہ، ملازمت میں کمی اور سالانہ انکریمینٹ روکنے سمیت دیگر سزائیں دی جا سکتی ہیں ، واضح رہے ایکسپریس اخبار نے حادثے کے 4 روز بعد ہی حادثے کے ذمے داروں کے نام شائع کردیے تھے ، واضح رہے 3 نومبر کو لاہور سے آنے والے شالیمار ایکسپریس لانڈھی اسٹیشن کے آؤٹر پر کھڑی بہاء الدین زکریا ایکسپریس سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں22 مسافر جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل انسپکٹرجنرل ریلوے میاں ارشد نے دھابیجی اور لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے درمیان میں3 نومبر 2016 کو ہونے والے ٹرین حادثے کی فیڈرل انویسٹی گیشن رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ حکام اور متعلقہ ریلوے ہیڈ کوارٹرز کے حولے کردی۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے میں شالیمار ایکسپریس کے ڈرائیور رفیق اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو براہ راست جبکہ کراچی ڈویژن کے چیف کنٹرولر عتیق، ڈپٹی چیف کنٹرولر راشد سعید،سیکشن کنٹرولر انور قریشی، اسٹیشن ماسٹر لانڈھی علی نواز اور ڈویژنل ٹریفک انجینئر کو غفلت لاپرواہی برتنے پر حادثے کا ذمے دار قراردیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے ذمے داروں میں سکھر ڈیویژن کے 3 ملازمین کو بھی غفلت برتنے کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے براہ راست ذمے دار شالیمار ایکسپریس کا ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کا تعلق سکھر ہیڈ کوارٹر ہے اور ان دونوں کو ملازمت سے برطرف کیا جا سکتا ہے جبکہ غفلت کے مرتکب دیگر ریلوے ملازمین کو تنبیہ، ملازمت میں کمی اور سالانہ انکریمینٹ روکنے سمیت دیگر سزائیں دی جا سکتی ہیں ، واضح رہے ایکسپریس اخبار نے حادثے کے 4 روز بعد ہی حادثے کے ذمے داروں کے نام شائع کردیے تھے ، واضح رہے 3 نومبر کو لاہور سے آنے والے شالیمار ایکسپریس لانڈھی اسٹیشن کے آؤٹر پر کھڑی بہاء الدین زکریا ایکسپریس سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں22 مسافر جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔