سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے نیتن یاہو

سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قراردادکی منظوری کے بعداسرائیلی وزیراعظم نے امریکی سفیر کو طلب کرلیا


ویب ڈیسک December 26, 2016
سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قراردادکی منظوری کے بعداسرائیلی وزیراعظم نے امریکی سفیر کو طلب کرلیا: فوٹو : فائل

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام لگایا ہےکہ امریکا نے مغربی اردن میں اسرائیلی بستیوں کے قیام کے خلاف سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی قرارداد کی خاموش حمایت کی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مغربی اردن میں اسرائیلی غیرقانونی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد منظور ہونے کے بعد اسرائیل کا قرار چھن گیا ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم اقوام متحدہ سمیت قرارداد کی حمایت کرنے والے تمام 15 ممالک کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم ہوگئے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:اسرائیلی بستیوں کے قیام کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور

اسرائیلی وزیراعظم نے گزشتہ روز نیوزی لینڈ اور سینیگال سے اپنے سفیر واپس بلا لئے تھے جب کہ سینیگال اور یوکرین کے وزرائے خارجہ کے اسرائیل کے دوروں کو بھی منسوخ کر دیا، اسرائیلی وزیر اعظم نے دفتر خارجہ کو حکم دیا کہ ان ممالک کے سفیروں کو طلب کیا جائے جنھوں نے سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا اور ساتھ ہی ہدایت کی کہ اقوام متحدہ کے ساتھ تمام تعلقات اورچند اداروں کی مالی معاونت کے حوالے سے نظرثانی کی جائے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ان اقدامات کے باوجود بھی مطمئن نظر نہیں آتے اورانہوں نے اب اپنے دیرینہ دوست ملک امریکا پر بھی الزامات لگانا شروع کردئے ہیں اور کہا ہے کہ اسرائیل مخالف قرار داد میں امریکا کا پوری طرح سے ہاتھ تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اسرائیل نے نیوزی لینڈ سے اپنا سفیر واپس بلالیا

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل میں اسرائیلی بستیوں کے قیام کے خلاف منظور ہونے والی قراردا کی خاموش حمایت کی ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دوست دوستوں کو سلامتی کونسل میں نہیں لے کر جاتا لیکن ہماری معلومات کے مطابق پورے یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرار داد کے ووٹ کی ابتدا اوباما انتظامیہ نے کی، ووٹ کو منظم کیا، اس کی حمایت کی، اس کے الفاظ کے حوالے سے رابطے کیے اور مطالبہ کیا کہ اس قرارداد کو منظور کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس قرارداد کو واپس کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، تاہم امریکا نے اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے تل ابیب میں واقع وزیراعظم ہاؤس میں امریکی سفیرڈین شپیرو کو بھی طلب کیا اورساتھ ہی اقوام متحدہ کے پانچ اداروں کی مالی معاونت روک دی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |