پاکستانی ٹیم جیت کا سفر جاری رکھے

پاکستانی کھلاڑیوں کی انتھک محنت اور پروفیشنل اپروچ نے جہاں ٹیم کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا، وہیں دہشت گردی کے...


Editorial December 26, 2012
پاکستانی کھلاڑیوں کی انتھک محنت اور پروفیشنل اپروچ نے جہاں ٹیم کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا، وہیں دہشت گردی کے شکار قوم کے پژمردہ چہروں پر خوشی کے رنگ بکھیر دیے۔ فوٹو : فائل

پاک بھارت کرکٹ مقابلوں سے کروڑوں عوام کی دلچسپی دنیائے کرکٹ کا حسن ہے لیکن بدقسمتی سے غیر ریاستی عناصر کی دہشت گردی کے باعث دونوں ممالک کے درمیان جہاں سفارتی تعلقات کشیدہ رہے وہیں پاک بھارت سیریز کی خوبصورت روایت بھی دم توڑ گئی تھی۔ شائقین کرکٹ پانچ برس بعد باہمی کرکٹ روابط بحال ہونے پر فرحاں و شاداں تھے، وہیں سیریز کے آغاز سے قبل ہندو انتہا پسند تنظیموں شیوسینا، ہندو پریشد اور دیگر کی پاکستان ٹیم کو دھمکیوں نے دلوں میں شکوک و شبہات کو جنم دیا تھا، لیکن میچ کے دوران سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کی وجہ سے انتہا پسندوں کے عزائم بھی خاک میں مل گئے اور گزشتہ روز ہونے والے پہلے ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کے سنسنی خیز مقابلے نے تو کرکٹ لورز کے دل موہ لیے، خاص کر پاکستانیوں کے لیے یہ میچ جیت کی نوید لے کر آیا۔ کرکٹ کے ٹی ٹوئنٹی میچز کی خوبصورتی ان کا حد سے زیادہ سنسنی خیز اور نتیجہ خیز ہونا ہے ، شائقین کے دل کی دھڑکنیں ہر بال، ہر رن، ہر وکٹ اور ہر اوور کے اختتام پر کبھی تیز تو کبھی مدہم ہوتی رہیں۔

پاکستانی کھلاڑیوں کی انتھک محنت اور پروفیشنل اپروچ نے جہاں ٹیم کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا، وہیں دہشت گردی کے شکار قوم کے پژمردہ چہروں پر خوشی کے رنگ بکھیر دیے، فتح کا جشن پورے پاکستان میں منایا گیا، منوں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں، بڑی بڑی اسکرینوں پر سیکڑوں کے مجمعے نے میچ اہتمام سے دیکھا، اب تو قومی یکجہتی کا جذبہ صرف کرکٹ میچ کے دوران نظر آتا ہے ورنہ توقوم مختلف ٹکڑوں میں بٹ چکی ہے۔ قومی ٹیم کی کامیابی میں کپتان محمد حفیظ اور اسٹار آل رائونڈر شعیب ملک نے نصف سنچریاں بنا کر کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستانی بالرز نے بھی بہترین بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن کو ادھیڑ کر رکھ دیا۔ یہی وجہ تھی کہ بھارتی ٹیم عمدہ آغاز ملنے کے باوجود مقررہ اوورز میں 9 وکٹ پر 133 رنز ہی بنا پائی، اوپنرز گوتم گمبھیر 43 اور اجنکیا راہنے 42 رنز کے علاوہ کسی بھی بھارتی بیٹسمین کو پاکستانی بولرز نے کھیلنے نہ دیا۔

پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد ہدف 19.4 اوورز میں شعیب ملک کے چھکے کی بدولت حاصل کیا، ابتدائی تین وکٹیں جلد گر جانے کے بعد کپتان محمد حفیظ 61 اور شعیب ملک 57 کے درمیان چوتھی وکٹ کے لیے 106 رنز کی ریکارڈ شراکت نے دراصل میچ کا پانسہ پلٹ دیا، شعیب ملک جو طویل عرصے سے آئوٹ آف فارم تھے ان کا دوبارہ فارم میں آنا پاکستانی بیٹنگ لائن کی مضبوطی کا سبب بنے گا۔پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں پاکستانی ٹیم کے خفیہ ہتھیار طویل القامت فاسٹ بولر محمد عرفان نے بھارتی بیٹسمینوں کو حیران کر دیا، 7 فٹ ایک انچ کے پیسر نے گوکہ وکٹ تو صرف ایک ہی حاصل کی مگر حریف پلیئرز کو کھل کر کھیلنے نہ دیا۔

مجموعی طور پر پاکستان کی جیت کا تجزیہ کیا جائے تو ہمیں یہ بات واضح نظر آتی ہے کہ یہ جیت بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ ہے اور ٹیم ایک ردھم میں نظر آئی، ہم توقع کرتے ہیں کہ اگر یہی ردھم برقرار رہا تو پاکستان کی ٹیم بھارت سے فاتح بن کر لوٹے گی۔ اس جیت سے پاکستانی کرکٹ ٹیم نے قائداعظم کے یوم ولادت پر قوم کو خوشی کی نوید دی ہے۔ اس دورے کے بعد پاکستانی شائقین بھی توقع رکھتے ہیں کہ بھارت کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی کیونکہ دہشت گردی کے تسلسل سے رونما ہونے والے واقعات کے بعد کسی بھی قابل ذکر ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے جس کے باعث پاکستان دنیائے کرکٹ میں تنہائی کا شکار ہے۔ شائقین کرکٹ غیرملکی ٹیموں کو پاکستان میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستانی میدانوں میں غیر ملکی ٹیموں کی آمد نہ صرف مقامی کھلاڑیوں کا مورال بلند کرے گی بلکہ سری لنکا کی ٹیم پر حملے کے بعد جو پاکستان پر کھیل کے حوالے سے منفی تاثر ثبت ہوا تھا اس کو زائل کرنے میں بھی مددگار ہوگی۔ امید ہے کہ پاکستانی ٹیم مکمل سیریز میں اپنے فارم میں نظر آئے گی اور دیگر میچز میں بھی فتح کے جھنڈے لہرا کر قوم کا سر فخر سے بلند کرتی رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔