ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کی تعداد 41 ہوگئی

پولیس نے زہریلی شراب فروخت کر نے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا


APP/Numaindgan Express/ December 27, 2016
پولیس نے زہریلی شراب فروخت کر نے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا، فوٹو؛ اے ایف پی

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں کی تعداد41 ہو گئی جبکہ زہریلی شراب پینے سے متاثرہ مزید 20افراد تاحال ٹوبہ اور فیصل آباد کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں جن کی حالت نازک ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چیئرمین وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو تمام حقائق اکٹھے کرنے کے بعد 48گھنٹوں میں تفصیلی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی۔

وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ واقعے میں ملوث افرادکو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، صوبائی وزیر اقلیتی امور و انسانی امور خلیل طاہر سندھو نے بیرون ملک سے اپنے تعزیتی پیغام میں ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسیحی آبادی محلہ مبارک آباد کا لونی کے رہائشی مسیحی برادری اور ان کے دیگر 103دوستوں نے کرسمس کے موقع پر شراب نوشی کی تھی جس کے نتیجے میں گزشتہ روز 23 افراد جاں بحق ہو ئے تھے جبکہ بعد ازاں مزید 9 افراد زندگی کی بازی ہارگئے، پولیس نے مرنیوالے افراد کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے ورثا کے حوالے کردیں تاہم لواحقین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک تدفین سے انکارکر دیا جس پر مسیحی برادری کے نمائندہ وفد نے ممبر ضلع کونسل رشید جلال اور سابق ممبر ضلع کونسل ایوب انجم کی قیادت میں ڈی سی او عامر اعجاز اکبر اور ڈی پی او عثمان اکرم گو ندل سے مذاکرات کیے جس میں مسیحی برادری کی طرف سے مذکورہ سانحے کی جوڈیشل انکوائری کروانے، جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی مالی امداد، سرکاری طور پر تدفین، ذمے داروں کیخلاف سخت قانو نی کارروائی اور منشیات کی فروخت پر مکمل پابندی کو یقینی بنانے کے مطالبات کیے ، جنھیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے منظور کرنے کی یقین دہانی پر لواحقین نے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد تدفین کر دی۔

دریں اثنا تھانہ سٹی پولیس نے زہریلی شراب سے ہلاکتوں کے سلسلے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف زیر دفعہ 337J اور 322ت پ کے تحت مقد مہ درج کر لیا ہے جبکہ شک کی بنا پر سردار احمد اور اس کے بیٹے بلال سمیت ایک اور شخص کو بھی حراست میں لینے کی اطلاعات ہیں، مرنے والوں میں امین ولد خوشی، شہباز ولد عزیز، کشن ولد اقبال، رضوان ولد سیوئیل، یعقوب ولد جیمس، بشارت ولد عنائیت، عثمان ولد سیموئیل، ساجد ولد سلیم، اسلم ولد رحمت، آصف ولد رزاق، یونس ولد مہنگا،زاہد ولد روشن، تنویر ولد جمیل،دانیال ولد عزیز، عثمان ولد اسٹیفن، یوسف ولد گلزار، عاصم ولد اسٹیفن، جبار ولد شریف، عمران ولد وارث، سجاول ولد ولیم، آصف ولد اسلم، شاہد ولد یوسف، ساجد محمود ولد تاج محمود، قیصر ولد اقبال، اقبال ولد شریف، امجد ولد ولیم، دانیال ولد رشید، منیر ولد افضل، سیموئیل ولد کیبرل، رضوان ولد عمانوائیل' بلال ولد ارشد' منظور ولد سردار' صادق مسیح ولد لطیف اور قیصر مسیح وغیرہ شامل ہیں جبکہ جاوید سلیم ولد سلیم مسیح، عاشرجان ولد یوسف مسیح، تنویر اکرم ولد اکرم مسیح، شہباز مسیح ولد خادم مسیح، عثمان مسیح ولد اسٹیفن جان، جاوید ولد سلیم، سیموئیل ولد مبارک، سکندر ولد امین، عاشر یعقوب ولد یعقوب ، فولارک ولد جارج ، انجم ولد دلاور تاحال تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔

الائیڈ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرراشد مقبول کے مطابق الائیڈ ہسپتال میں 45افراد کو لایا گیا تھا جن میں سے 10 کو طبی امداد کے بعداسپتال سے ڈسچارج کیا گیا جبکہ 10 افراد کو سول اسپتال فیصل آباد منتقل کیا گیا ہے، اے پی پی کے مطابق زہریلی شراب پینے کی وجہ سے خاتون زرینہ سمیت 149افراد متاثر ہوئے، دوسری جانب الائیڈ اسپتال میں دم توڑنے والے افراد کے لواحقین نے سینہ کوبی کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس وہاں سے ماہانہ منتھلی وصول کرتی ہے جس کی وجہ سے مبارک آباد میں شراب کا دھندہ سرعام جاری رہتاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں