پاک بھارت دوستی ناگزیر ہوچکی منموہن کسی بھی وقت پاکستان جائینگے کرشنا
پاکستان نے بتادیاوہ بھارت کیساتھ تعلقات میںنئی سوچ لیکرآگے بڑھنا چاہتا ہے،متعددحسا س امورپرمفاہمت ہوگئی
لاہور:
بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنانے کہاہے کہ پاکستان اوربھارت کی دوستی عالمی حالات کاتقاضاہے اوران تقاضوںکے تحت جوفیصلے کیے جاتے ہیںان پراپوزیشن کوقائل کرنامشکل کام ہے،انھوں نے کہاکہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان اوربھارت کے درمیان کئی حساس امورپر مفاہمت کے بعددوستی ناگزیر بن گئی ہے۔
بھارتی زیرِانتظام کشمیرمیںنئے پاسپورٹ دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے انھوںنے اپنی پاکستانی ہم منصب حِناربانی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انھوںنے حالیہ دورہ بھارت میںبھارتی قیادت کویہ پیغام دیاتھاکہ بھارت کے ساتھ رشتوںکے حوالے سے پاکستان اب نئی سوچ لے کرآگے بڑھناچاہتاہے،بی بی سی کے مطابق انھوںنے کہ 'جب میںمسزحناربانی سے مِلا تو انھوںنے نہایت صاف گوئی کامظاہرہ کیااور ہمیںیقین دلایا کہ بھارت کے ساتھ رشتوںکی بحالی کے بارے میں پاکستان نئے اندازاورنئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
بھارتی وزیرنے کہاکہ عوام بھی دونوں ملکوںکے درمیان دوستانہ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیںاورکامن ویلتھ کھیلوںمیںپاکستانی کھلاڑیوںکانمایاں استقبال اس بات کاثبوت ہے،انھوںنے کہاکہ صدرزرداری نے بھارتی وزیراعظم کومدعوکیاہے اورمنموہن سنگھ کسی بھی وقت پاکستان جائیںگے،انھوںنے اعتراف کیاکہ کشمیرنہایت کربناک دورسے گزراہے اوریہاںتعمیروترقی کی نئی راہیںتلاش کرنے کیلیے اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
کشمیرکے وزیراعلیٰ عمرعبدللہ نے ایس ایم کرشناسے کہاکہ پاکستانی دورے کے دوران وہ مسئلہ کشمیر کے حل کی خاطرکوشش کریں،عمر عبداللہ نے کہا بھارت اورپاکستان کے درمیان جھگڑا ہوتوکشمیر متاثر ہوتا ہے،دونوںملکوںکے درمیان صلح ہوجائے تویہاںتوقعات پیدا ہوجاتی ہیں۔
بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنانے کہاہے کہ پاکستان اوربھارت کی دوستی عالمی حالات کاتقاضاہے اوران تقاضوںکے تحت جوفیصلے کیے جاتے ہیںان پراپوزیشن کوقائل کرنامشکل کام ہے،انھوں نے کہاکہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان اوربھارت کے درمیان کئی حساس امورپر مفاہمت کے بعددوستی ناگزیر بن گئی ہے۔
بھارتی زیرِانتظام کشمیرمیںنئے پاسپورٹ دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے انھوںنے اپنی پاکستانی ہم منصب حِناربانی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انھوںنے حالیہ دورہ بھارت میںبھارتی قیادت کویہ پیغام دیاتھاکہ بھارت کے ساتھ رشتوںکے حوالے سے پاکستان اب نئی سوچ لے کرآگے بڑھناچاہتاہے،بی بی سی کے مطابق انھوںنے کہ 'جب میںمسزحناربانی سے مِلا تو انھوںنے نہایت صاف گوئی کامظاہرہ کیااور ہمیںیقین دلایا کہ بھارت کے ساتھ رشتوںکی بحالی کے بارے میں پاکستان نئے اندازاورنئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
بھارتی وزیرنے کہاکہ عوام بھی دونوں ملکوںکے درمیان دوستانہ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیںاورکامن ویلتھ کھیلوںمیںپاکستانی کھلاڑیوںکانمایاں استقبال اس بات کاثبوت ہے،انھوںنے کہاکہ صدرزرداری نے بھارتی وزیراعظم کومدعوکیاہے اورمنموہن سنگھ کسی بھی وقت پاکستان جائیںگے،انھوںنے اعتراف کیاکہ کشمیرنہایت کربناک دورسے گزراہے اوریہاںتعمیروترقی کی نئی راہیںتلاش کرنے کیلیے اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
کشمیرکے وزیراعلیٰ عمرعبدللہ نے ایس ایم کرشناسے کہاکہ پاکستانی دورے کے دوران وہ مسئلہ کشمیر کے حل کی خاطرکوشش کریں،عمر عبداللہ نے کہا بھارت اورپاکستان کے درمیان جھگڑا ہوتوکشمیر متاثر ہوتا ہے،دونوںملکوںکے درمیان صلح ہوجائے تویہاںتوقعات پیدا ہوجاتی ہیں۔