بےنظیربھٹو کی برسی پر جلسہ آصف زرداری کا اہم اعلان متوقع

گڑھی خدا بخش میں بڑے پیمانے پرانتظامات کیے گئے ہیں اور جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں اور قائدین کے تصاویر سے سجایا گیا ہے


ویب ڈیسک December 27, 2016
ملک بھر میں بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریبات ہورہی ہیں فوٹو: فائل

KARACHI: گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم بے نظیربھٹوکی 9 ویں برسی کی مناسبت سے جلسہ جاری ہے جس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی جانب سے حکومت کے خلاف اہم اعلان متوقع ہے۔

بے نظیربھٹو کی نویں برسی کے موقع پرپاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے ملک بھرمیں تقریبات کا سلسلہ جاری ہے، جس میں ناصرف بے نظیر بھٹوکے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کی جارہی ہے بلکہ ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ان کی خدمات پرروشنی بھی ڈالی جارہی ہے تاہم مرکزی تقریب ان کے آبائی علاقے گڑھی خدا بخش میں منعقد ہورہی ہے۔

برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، بختاوراورآصفہ بھٹو زرداری سمیت چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور اعتزاز احسن سمیت ملک بھر سے پارٹی رہنما گڑھی خدا بخش بھٹو میں موجود ہیں جب کہ ملک بھرسے جیالوں کے قافلوں بھی پہنچے ہوئے ہیں۔

برسی کی تقریبات کا آغاز صبح گڑھی خدا بخش بھٹو میں بےنظیربھٹو کے مزار پر قرآن خوانی سے کیا گیا ہے، اجتماعی دعا کے بعد جلسہ جاری ہے۔ جلسے کے حوالے سے گڑھی خدا بخش بھٹو میں بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں، جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں اور قائدین کے تصاویر سے سجایا گیا ہے جبکہ اسٹیج پر بھی پارٹی رہنماؤں کی تصاویر اور جھنڈے لگادیے گئے ہیں۔

ملک بھر سے آنے والے کارکنان کے سہولت کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں جبکہ میڈیکل کیمپ اورپانی کی سبیلیں بھی لگائی گئی ہیں۔ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے 6500 پولیس افسران واہلکار اور300 رینجرز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ٹریفک انتظامات کے لیے 700 ٹریفک اہلکار بھی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ برسی کے موقع پرجلسہ گاہ، پارکنگ اوردیگرعلاقوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جارہی ہے جبکہ جلسہ عام کے بعد نوڈیرو میں شام کے وقت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

اس باربے نظیربھٹوکی برسی اس حوالے سے بہت زیادہ اہمیت ہے کہ اس موقع پراجتماع میں آصف زرداری بھی شریک ہوں گے اور ان کی جانب سے برسی کے اجتماع میں بعض اہم سیاسی اعلانات کی بھی توقع کی جارہی ہے۔



کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق بے نظیر بھٹو کے 9 ویں یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں آصف زرداری نے کہا ہے کہ آج ہم بے نظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں، جن کا وژن ایک جدید، ترقی پسند اورخوشحال پاکستان تھا اور جن کا عزم تھا کہ وہ ان مسلح مذہبی انتہاپسندوں کے خلاف جنگ آخری فتح تک جاری رکھیں گی جو ریاست اورپاکستانی معاشرے کو ان کے وژن سے دور لے جارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو اچھی طرح معلوم تھا کہ مذہبی انتہا پسندوں کے بھیڑیے انھیں اپنے راستے سے ہٹانے کے درپے ہیں۔ ان کے پاس آسان راستہ اختیار کرنے کا موقع موجود تھا اور وہ انتہاپسندوں کی مزاحمت ترک کردینے کا تھالیکن وہ پاکستانیوں کیلیے خوشحالی کا خواب رکھتی تھیں اوراس خواب کو شرمندہ تعبیرکرنے کیلیے انھوں نے اپنی جان دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی قیادت کرتے ہوئے قربان کردی۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اورشریک چیئرمین آصف زرداری آج بے نظیر بھٹوکی 9 ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسے میں حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے اہم اعلان کریں گے ۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے مطالبات کی منظوری کیلیے جنوری کے اوائل تک حکومت کو ڈیڈلائن دینے اور بعدازاں حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

پیپلز پارٹی کی پہلی ترجیح اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی تشکیل ہوگی۔ پی پی اپنی احتجاجی تحریک پر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی اور اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی سطح پر حکومت مخالف تحریک شروع کی جاسکتی ہے۔ وفاقی حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے یامطالبات نہ ماننے کی صورت میں پیپلزپارٹی حکمراں لیگ کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک چلائے گی اوربعدا زاںاس احتجاج کو 'گو نواز گو' تحریک میں تبدیل کردیا جائے گا۔

پیپلزپارٹی کے اہم ترین ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی مطالبات کے حوالے سے 3 آپشنز پر مشتمل سیاسی حکمت عملی طے کرلی ہے ۔ان آپشنز میں مذاکرات ،پارلیمانی احتجاج اور عوامی تحریک شامل ہوں گے۔ پی پی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق صدرآصف زرداری نے وطن واپسی کے بعد پارٹی کے مرکزی رہنماؤں سے تفصیلی مشاورت میں سیاسی صورتحال کے علاوہ ،لیگی حکومت کی پی پی کے خلاف انتقامی کارروائیوں، پارٹی کے 4 مطالبات ،حکومت سے ممکنہ مذاکرات اور (ن) لیگ کے مخالف احتجاجی تحریک پرغور کیا گیا۔

پیپلز پارٹی حکمراں لیگ کی وفاقی حکومت خصوصا وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکی جانب سے پارٹی رہنماؤں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی اورحکومتی رویے پر مذمتی قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور کرائی جاسکتی ہے۔ پارٹی قیادت کی ہدایت وزیراعلیٰ سندھ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے حالیہ کارروائیوں پر صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہ لینے پر اپنے تحفظات سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کریں گے۔

پی پی اپنی احتجاجی تحریک پراپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی اورمشترکہ گرینڈ الائنس کی سطح پرحکومت مخالف تحریک شروع کی جاسکتی ہے ۔پی پی وفاقی حکومت کے ساتھ اپنی کولڈ سیاسی پالیسی کے تحت اپنے مطالبات کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کرے گی اور مطالبات منظور نہ ہونے پر مرحلہ وار حکومت مخالف احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں