ماحولیاتی آلودگی سے بدین تباہ ہوجائے گا مقامی تنظیم
ایل بی او ڈی اور شوگر ملز کے زہریلے پانی سے 350 دیہات متاثر ہوچکے ہیں
بدین ضلع میں ماحولیاتی آلودگی کا سب سے بڑا سبب ایل بی او ڈی کا میگا پروجیکٹ، شوگر ملز کا زہریلا پانی، آب پاشی کا ناقص نطام اور تیل و گیس کمپنیوں کی جانب سے ماحولیاتی قانون سے انحراف ہے۔
جس کو روکنے کے لیے فوری طور پر انتظامات کیے جائیں نہیں تو بدین ضلع تباہ و برباد ہوجائے گا جبکہ اس سے پہلے شوگر ملوں کے زہریلے پانی کے باعث انصاری شوگر مل سے لیکر جھیل تک 350 دیہات متاثر ہوچکے ہیں، کارئے گونکڑوں سے آنے والا زہریلے پانی نے ماحول کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار بدین میں 68 سماجی تنظیموں پر مشتمل دامن نیٹ ورک کے چیئرمین فیض اڈیجو اور دیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہاکہ 18 لاکھ آبادی والا ضلع جو زراعت اور تیل و گیس سے مالا مال ہے اس وقت ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے تباہ و برباد ہورہا ہے۔
جس کو روکنے کے لیے فوری طور پر انتظامات کیے جائیں نہیں تو بدین ضلع تباہ و برباد ہوجائے گا جبکہ اس سے پہلے شوگر ملوں کے زہریلے پانی کے باعث انصاری شوگر مل سے لیکر جھیل تک 350 دیہات متاثر ہوچکے ہیں، کارئے گونکڑوں سے آنے والا زہریلے پانی نے ماحول کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار بدین میں 68 سماجی تنظیموں پر مشتمل دامن نیٹ ورک کے چیئرمین فیض اڈیجو اور دیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہاکہ 18 لاکھ آبادی والا ضلع جو زراعت اور تیل و گیس سے مالا مال ہے اس وقت ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے تباہ و برباد ہورہا ہے۔