باجوڑ بازار میں کار بم دھماکا 2 بچوں سمیت 10 جاں بحق 24 زخمی

سیکیورٹی الرٹ،صدر،وزیراعظم کی مذمت،دھماکا ہم نے نہیںکیا،...


AFP/Numainda Express July 27, 2012
باجوڑایجنسی:تحصیل سلارزئی کے ہیڈکوارٹر پشت بازار میں بم دھماکے کے بعد لوگ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ فوٹو ایکسپریس

باجوڑ ایجنسی کی تحصیل سلارزئی میں کار بم دھماکے میں2 بچیوں سمیت10افرادجاں بحق اور 4بچوںسمیت 24 زخمی ہوگئے، دھماکے سے5دکانیں بھی تباہ ہوگئیں۔مقامی لوگوں اور انتظامیہ کے مطابق جمعرات کی صبح9 بجے تحصیل سلارزئی کے مرکزی علاقہ پشت کے مین بازارمیں کارکے اندر نصب بم کو اس وقت دھماکے سے اڑادیاگیا جب لوگ خریداری میں مصروف تھے۔

جائے وقوع پرمرنیوالوں کے اعضاء دور دور تک بکھر گئے،دھماکے کے بعدفورسزنے پشت بازار کوبندکردیااور ایجنسی بھرمیںسیکیورٹی ہائی الرٹ کردی،زخمیوں کو ایجنسی ہیڈکوارٹراسپتال خارمنتقل کردیاگیا جہاں ایمرجنسی نافذکردی گئی،اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ریاض نے بتایا کہ4زخمیوں کو تشویشناک حالت کے پیش نظرپشاورمنتقل کردیاگیا،اسپتال حکام کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں میں لیس خان ' نظام الدین ' اسفندیار ' ریشما اور دیگرشامل ہیں،پولیٹیکل ایجنٹ جبارشاہ نے زخمیوں کو فی کس 10،10 ہزار روپے امداددی اور شدیدزخمیوں کیلیے 20،20 ہزارروپے امدادی کااعلان کیا۔

اے ایف پی کے مطابق بم پک اپ ٹرک میں نصب کیا گیا تھاجبکہ بی بی سی کے مطابق دھماکا ایک دکان میں ہوا تاہم یہ معلوم نہ ہوسکا کہ اس کا ہدف کون تھا۔ سلارزئی قبائل کے عمائدین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، تخریب کاروں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔ صدرآصف زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ،گورنر خیبر پختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر اور دیگر رہنمائوں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

ادھرکالعدم تحریک طالبان نے دھماکا سے لاتعلقی کااظہار کرتے ہوئے اسے طالبان کو بدنام کرنے کیلیے مخالف قوتوںکااقدام قراردیا ، تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان نے صحافیوں کو ٹیلی فون پر بتایا کہ طالبان کا دھماکے سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہم اس طرح کے عوامی مقامات پرکارروائی کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں