وکٹ کیپرز کو ٹیم کا کپتان نہیں ہونا چاہیے وسیم باری

آج کی کرکٹ میں اگر وکٹ کیپر ٹیم کا مرکزی بیٹسمین بھی ہوتو پھر اس پر دباؤ بہت بڑھ جاتا ہے۔

مہندرا سنگھ دھونی عام وکٹ کیپربیٹسمین نہیں بلکہ کچھ خاص ہیں، وسیم باری۔ فوٹو : اے پی پی / فائل

ISLAMABAD:
سابق پاکستانی ٹیسٹ کپتان وسیم باری کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپرز کو کپتان نہیں ہونا چاہیے۔

رواں برس انگلینڈ اور آسٹریلیا کے دورے میں یکسر ناکامی اور اب حالیہ دنوں میں انگلینڈ کے ہاتھوں ہوم سیریز میں2-1 سے شکست کے بعد بھارتی قائد مہندرا سنگھ دھونی پر قیادت سے الگ ہونے کیلیے دبائو بڑھتا جا رہا ہے، بطورکرکٹ سفیر میچز دیکھنے کیلیے بھارت پہنچنے والے وسیم باری نے کہاکہ وکٹ کیپنگ اپنے طور پر ایک بڑی مشکل ذمہ داری ہوتی ہے،کھلاڑی کو ساتھی پلیئرز کو متحرک رکھنے کے ساتھ بولرز اور کپتانوں کو بھی مشورے دینا ہوتے ہیں، وہ مرکزی جگہ پرموجود ہونے کی وجہ سے فیلڈنگ پلیسنگ پر بھی گہری نظر رکھتا ہے۔

وکٹ کیپرکھیل میں پیش آنے والی تغیرات کا بھی جائزہ لیتا رہتا ہے، اگر وہ ٹیم کا مرکزی بیٹسمین بھی ہوتو پھر کھلاڑی پر دبائو بہت بڑھ جاتا ہے، 64 سالہ پاکستان کے سابق اسٹار نے مزید کہا کہ مہندرا سنگھ دھونی عام وکٹ کیپربیٹسمین نہیں بلکہ کچھ خاص ہیں، انھوں نے بھارت کے لیے بطور کپتان بھی عمدہ کارکردگی پیش کی ہے۔




اگرچہ انگلینڈ کیخلاف حالیہ سیریز میں قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا تاہم میں یہی سمجھتا ہوں کہ وکٹ کیپرز پر ہمیشہ دبائو رہتا ہے، ہوسکتا ہے کہ اسی وجہ سے ہم عہدحاضر میں زیادہ وکٹ کیپرز کو زیادہ کپتان نہیں دیکھ رہے، وسیم باری نے کہاکہ موجودہ وکٹوں کے محافظین کا ہم سے موازنہ درست نہیں کیونکہ اب کھیل کے تقاضے تبدیل ہوچکے، ایک وہ بھی دور تھا جب دنیائے کرکٹ میں انگلینڈ کے ایلن ناٹ، آسٹریلوی روڈنی مارش، بھارت کے سیدکرمانی کا نام تھا۔

اب وکٹ کیپرز کا عمدہ بیٹسمین بھی ہونا ضروری ہوگیا ہے، لہذا ایسے میں ہمارا موجودہ پلیئرز سے موازنہ منصفانہ نہیں ہوگا، آئی پی ایل میں پاکستانی کرکٹرز کی شمولیت کے سوال پر وسیم باری نے کہا کہ یہ دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان طے ہونے والے باہمی معاملے میں سے ایک ہے اور وہی طے کریں گے۔
Load Next Story