سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو اے ڈی خواجہ کو ہٹانے سے روک دیا

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ سے جواب طلب کرلیا


ویب ڈیسک December 28, 2016
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، درخواست گزار : فوٹو : فائل

ISLAMABAD: سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کردیا ۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جبری رخصتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں، انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، انہیں میرٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ہٹا کر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ دنوں وزیراعلٰی سندھ کے مشیر سینیٹر سعید غنی نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں کہہ چکے ہیں کہ اے ڈی خواجہ کو ایسے حالات میں واپس نہیں آنا چاہیئے، جس کا مطلب واضح ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔

عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت 12 جنوری کو ہوگی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا

واضح رہے کہ اللہ ڈنو خواجہ گزشتہ 8 ماہ سے سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر فائز تھے لیکن اس دوران ان کے چند معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت سے اختلافات ہوگئے جس کے بعد انہیں مبینہ طور پر جبری چھٹیوں پر بھجوا دیا دیا گیا جب کہ ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو آئی جی کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں