صدر وزیراعظم آرمی چیف کا اجلاس اہم امور پر مشاورت
حکومت سوئس حکام کو خط نہیں لکھے گی، زرداری، پرویزاشرف کی باہمی ملاقات میں اتفاق
KARACHI:
ایوان صدر میں اہم قومی امور پر اعلی سطح کی مشاورت ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں اہم قومی امور، سیاسی صورتحال اور ملکی معاملات پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت، نائب وزیراعظم پرویز الہٰی، وزیرخزانہ حفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی کے دیگر کئی سنیئر رہنما بھی شریک تھے۔ ملاقات میں اہم قومی امور پر مشاورت کی گئی۔ نمائندے کے مطابق ملاقات میں بجلی کے بحران اور اس سے نمٹنے کیلیے مختلف اقدمات پر بھی بھی غور کیا گیا۔ بعد ازاں صدر نے رفقاکے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ آئی این پی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ صدر اور وزیراعظم کی باہمی ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئینی طور پر سوئس حکام کو خط نہیں لکھا جاسکتا اس لیے حکومت سوئس حکام کو خط نہیںلکھے گی۔
ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال، انتخابات ایک سال کے لئے موخر کرانے، توانائی بحران اور عدالتی معاملات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ثناء نیوز کے مطابق ق لیگ کی قیادت نے گول میز کانفرنس طلب کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے صدر و وزیر اعظم کو اپنی ہر ممکن حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے اور جمہوری قوتوں کے درمیان رابطوں کی کوششوں کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ۔
ایوان صدر میں اہم قومی امور پر اعلی سطح کی مشاورت ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں اہم قومی امور، سیاسی صورتحال اور ملکی معاملات پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت، نائب وزیراعظم پرویز الہٰی، وزیرخزانہ حفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی کے دیگر کئی سنیئر رہنما بھی شریک تھے۔ ملاقات میں اہم قومی امور پر مشاورت کی گئی۔ نمائندے کے مطابق ملاقات میں بجلی کے بحران اور اس سے نمٹنے کیلیے مختلف اقدمات پر بھی بھی غور کیا گیا۔ بعد ازاں صدر نے رفقاکے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ آئی این پی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ صدر اور وزیراعظم کی باہمی ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئینی طور پر سوئس حکام کو خط نہیں لکھا جاسکتا اس لیے حکومت سوئس حکام کو خط نہیںلکھے گی۔
ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال، انتخابات ایک سال کے لئے موخر کرانے، توانائی بحران اور عدالتی معاملات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ثناء نیوز کے مطابق ق لیگ کی قیادت نے گول میز کانفرنس طلب کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے صدر و وزیر اعظم کو اپنی ہر ممکن حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے اور جمہوری قوتوں کے درمیان رابطوں کی کوششوں کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ۔