آرمی چیف نے تعاون کا یقین دلایا مردم شماری تک نئی حلقہ بندی کا جواز نہیں چیف الیکشن کمشنر
کراچی میں گھر گھر ووٹروں کی تصدیق کیلیے تعاون کیا جائے گا، جنرل کیانی، موجودہ مردم شماری پر انحصار کیا جائے
چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم نے عام انتخابات کی التوا کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن وقت ہوں گے اور انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح پاکستان کی انتخابی تاریخ میں سب سے زیادہ ہوگی۔
میرے خیال میں اس موقع پر نئی حلقہ بندیا ں نہیں ہونی چاہئیں، اس کا کوئی جواز نہیں بلکہ گذشتہ مردم شماری کے مطابق ہونے والی حلقہ بندیوں پر انحصار کر نا چاہیے۔ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پر ویز کیانی نے انھیں انتخابات میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ فوج کے سربراہ سے الیکشن پر بات ہوئی۔
فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کرا چی میں گھر گھر ووٹو ں کی تصدیق کاعمل 5جنوری کو شروع ہو گا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا آئندہ عام انتخابات کیلیے سب سے اہم معاملہ امن و امان کا ہے اور عام انتخابات کی شفافیت کا دارومدار امن و امان کی بہتر صورتحال پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام تیاری کر لیں اور آئندہ عام انتخابات کے دوران بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، قبل ازیں چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم، چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی اور سیکریٹری وزارت دفاع میجرجنرل ریٹائرڈآصف یاسین ملک نے نادرا ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ۔چیئرمین نادرا طارق ملک نے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابی فہرستوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
بعدازاں اجلاس میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور سیکریٹری دفاع نے بھی شرکت کی۔ نادراہیڈ کوارٹرزسے جاری بیان میںمزیدکہا گیاہے کہ آرمی چیف اورسیکریٹری دفاع نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق کراچی میں گھرگھرووٹوںکی تصدیق کیلیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔چئیرمین نادرانے بریفنگ میں چیف الیکشن کمشنرکوبتایاکہنادرا 31 جولائی کو8 کروڑ50 لاکھ ووٹروں پرمشتمل انتخابی فہرستیں مشہترکرچکاہے۔ امید ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 60فیصد سے زیادہ ہو گی۔ دریں اثنا آئی این پی کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین ابراہیم کوملک میںآئندہ انتخابات کوشفاف بنانے اور کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق کیلیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔
بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین ابراہیم سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز کیانی نے نادراہیڈکوارٹرمیں ملاقات کی جس میںآئندہ انتخابات اور ووٹر لسٹوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماضی میں عسکری مداخلت سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق حسین بھی موجود تھے۔چیف الیکشن کمشنرنے آرمی چیف کوآئندہ انتخابات کی تیاریوں اور ووٹر لسٹوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر جنرل پرویز کیانی نے کہاکہ وہ جوانوں کوالیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ہدایت جاری کریں گے۔ فوج کراچی میں ووٹروں کی گھرگھرتصدیق کے عمل میں بھی الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کریگی۔ دریں اثنا آرمی چیف نے اسمارٹ شناختی کارڈ کے حصول کیلیے کوائف بھی جمع کرائے۔ آرمی چیف کی نادرا ہیڈ کوارٹر آمدکے موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ثنا نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور فوج کے سربراہ کے درمیان قومی انتخابات کے صاف و شفاف بنیادوں پر انعقاد اور انتخابی عمل میں ہر قسم کی مداخلت کے سدباب کیلیے اہم فیصلوں پر اتفاق ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس فخر دین جی ابراہیم نے واضح کر دیا ہے کہ انتخابات بروقت ہوں گے، انتخابی عمل کو منصفانہ بنانے کے لیے تمام ایجنسیاں اور فوج الیکشن کمیشن کے ساتھ ہے۔ عسکری قیادت سے ملاقات سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ میری ذاتی رائے ہے کہ سابقہ مردم شماری کے مطابق جوحلقہ بندیاں ہیں انھیں قبول کرناچاہیے کیونکہ یہ وقت حلقہ بندیوں کا نہیں ہے۔ فخر الدین جی ابراہیم نے بتایا کہ فوج کے سربراہ نے یہ بھی کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں میں اگر فوجی فسران تعینات کرنے پڑے تو اس کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
میرے خیال میں اس موقع پر نئی حلقہ بندیا ں نہیں ہونی چاہئیں، اس کا کوئی جواز نہیں بلکہ گذشتہ مردم شماری کے مطابق ہونے والی حلقہ بندیوں پر انحصار کر نا چاہیے۔ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پر ویز کیانی نے انھیں انتخابات میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ فوج کے سربراہ سے الیکشن پر بات ہوئی۔
فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کرا چی میں گھر گھر ووٹو ں کی تصدیق کاعمل 5جنوری کو شروع ہو گا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا آئندہ عام انتخابات کیلیے سب سے اہم معاملہ امن و امان کا ہے اور عام انتخابات کی شفافیت کا دارومدار امن و امان کی بہتر صورتحال پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام تیاری کر لیں اور آئندہ عام انتخابات کے دوران بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، قبل ازیں چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم، چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی اور سیکریٹری وزارت دفاع میجرجنرل ریٹائرڈآصف یاسین ملک نے نادرا ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ۔چیئرمین نادرا طارق ملک نے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابی فہرستوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
بعدازاں اجلاس میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور سیکریٹری دفاع نے بھی شرکت کی۔ نادراہیڈ کوارٹرزسے جاری بیان میںمزیدکہا گیاہے کہ آرمی چیف اورسیکریٹری دفاع نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق کراچی میں گھرگھرووٹوںکی تصدیق کیلیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔چئیرمین نادرانے بریفنگ میں چیف الیکشن کمشنرکوبتایاکہنادرا 31 جولائی کو8 کروڑ50 لاکھ ووٹروں پرمشتمل انتخابی فہرستیں مشہترکرچکاہے۔ امید ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 60فیصد سے زیادہ ہو گی۔ دریں اثنا آئی این پی کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین ابراہیم کوملک میںآئندہ انتخابات کوشفاف بنانے اور کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق کیلیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔
بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین ابراہیم سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز کیانی نے نادراہیڈکوارٹرمیں ملاقات کی جس میںآئندہ انتخابات اور ووٹر لسٹوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماضی میں عسکری مداخلت سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق حسین بھی موجود تھے۔چیف الیکشن کمشنرنے آرمی چیف کوآئندہ انتخابات کی تیاریوں اور ووٹر لسٹوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر جنرل پرویز کیانی نے کہاکہ وہ جوانوں کوالیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ہدایت جاری کریں گے۔ فوج کراچی میں ووٹروں کی گھرگھرتصدیق کے عمل میں بھی الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کریگی۔ دریں اثنا آرمی چیف نے اسمارٹ شناختی کارڈ کے حصول کیلیے کوائف بھی جمع کرائے۔ آرمی چیف کی نادرا ہیڈ کوارٹر آمدکے موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ثنا نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور فوج کے سربراہ کے درمیان قومی انتخابات کے صاف و شفاف بنیادوں پر انعقاد اور انتخابی عمل میں ہر قسم کی مداخلت کے سدباب کیلیے اہم فیصلوں پر اتفاق ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس فخر دین جی ابراہیم نے واضح کر دیا ہے کہ انتخابات بروقت ہوں گے، انتخابی عمل کو منصفانہ بنانے کے لیے تمام ایجنسیاں اور فوج الیکشن کمیشن کے ساتھ ہے۔ عسکری قیادت سے ملاقات سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ میری ذاتی رائے ہے کہ سابقہ مردم شماری کے مطابق جوحلقہ بندیاں ہیں انھیں قبول کرناچاہیے کیونکہ یہ وقت حلقہ بندیوں کا نہیں ہے۔ فخر الدین جی ابراہیم نے بتایا کہ فوج کے سربراہ نے یہ بھی کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں میں اگر فوجی فسران تعینات کرنے پڑے تو اس کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔