بلوچستان اسمبلی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور عدالت جائونگا بھوتانی

عدلیہ سے اپنے عہدے کو بچانے کیلیے نہیں بلکہ غلط طریقہ کارکی درستی کیلیے رجوع کروں گا، سابق اسپیکر


Numainda Express December 27, 2012
کوئٹہ:اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران خاتون رکن افسران کو ووٹ کی پرچی دکھارہی ہیں۔ فوٹو: آن لائن

اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

اسلم بھو تانی کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر بدھ کو را ئے شماری ہوئی۔ووٹنگ میں اسمبلی کے 64میں سے 48ممبران نے حصہ لیا جن میں سے 47نے اسلم بھوتا نی کے خلاف اور ایک ممبر نے اسلم بھوتانی کے حق میں ووٹ استعمال کیا۔ 14 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ۔ پیپلز پارٹی کے صوبا ئی صدر میر صا دق عمرانی، اپوزیشن لیڈر نوابزادہ طارق مگسی اور صو بائی وزیر جان علی چنگیزی نے تحریک عدم اعتماد کے طریقہ کار کو غیر آئینی قرار دیتے ہو ئے احتجاج اوراسمبلی اجلاس سے واک آ ئوٹ کیا جبکہ بلوچستان اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر علی مدد جتک نے صادق عمرانی پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہو ئے مرکزی قیادت سے ان کو صوبائی صدر کے عہدے سے برطرف کر نے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب محمد اسلم بھوتانی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر عدالت جائیں گے۔ میں عدلیہ سے اپنے عہدے کو بچانے کیلیے نہیں بلکہ غلط طریقہ کارکی درستی کیلیے رجوع کروں گا۔ انھوں نے کہا جن ارکان نے واک آؤٹ کیا یا رائے شماری میں حصہ نہیں، ان تمام کا شکریہ ادا کرتا ہوں مجھے اسپیکر شپ کا عہدہ عزیز نہیں، نہ ہی اس کی بحالی کیلیے عدالت جاؤں گا ۔اجلاس میں شہید بے نظیر بھٹو کے لیے فاتحہ خوانی بھی گئی۔ اسمبلی کا اجلاس قائمقام اسپیکر مطیع اللہ آغا کی صدارت میں ہوا جس میں اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر خفیہ ووٹنگ کرائی گئی۔

14

سینیئر صوبائی وزیر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نواب محمد اسلم رئیسانی کی قیادت میں صوبے کے لیے ریکارڈ کامیابیاں حاصل کی ہیں، اسپیکر نے اداروں کو استعمال کرکے جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش کی ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر زمرک اچکزئی نے کہا کہ کچھ لوگوں نے کرسی پر بیٹھنے کے بعد مختلف اداروں کے نام استعمال کرنے کی کوشش کی۔ وزیر قانون عبدالرحمٰن جمالی نے کہا کہ اسلم بھوتانی اگر اپنے ذاتی احساسات ایوان میں نہ لاتے تو بہتر تھا ۔

پیپلزپارٹی کے علی مدد جتک نے پارٹی کے صوبائی صدر صادق عمرانی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ کیسے صوبائی صدر ہیں جنھوں نے ایوان میں محترمہ کیلیے فاتحہ خوانی تک نہیں کرائی بلکہ مرکزی قیادت کے فیصلے کے باوجود عدم اعتماد کی تحریک کی مخالفت کی ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی مدد جتک نے کہا کہ پارٹی کو اعلیٰ قیادت کی جانب سے تحریک عدم اعتماد میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا ساتھ دینے کی ہدایت کی گئی تھی مگر پارٹی کے صوبائی صدر اور ایک رکن نے اسکی خلاف ورزی کی۔ دوسری جانب سابق اسپیکر محمد اسلم بھوتانی نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا طریقہ کار غیر آئینی اور غیر قانونی تھا جس کے خلاف وہ قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد عدالت سے رجوع کریں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں