پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں قبائلیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف

آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے صوبے بھر میں کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا۔


December 28, 2016
آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے صوبے بھر میں کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا۔ فوٹو؛ فائل

لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیر قانونی طور پر اسلحہ كی ترسیل اور خرید وفروخت میں اسلحہ ڈیلروں كے ساتھ قبائلی باشندوں كے ملوث ہونے كا انكشاف ہوا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق آئی جی آفس كی طرف سے جاری مراسلے میں كہا گیا كہ مختلف خفیہ اداروں كی طرف سے رپورٹ موصول ہوئی ہیں جن میں انكشاف كیا گیا ہے اسلحہ ڈیلرز كھلےعام غیر قانونی اسلحہ فروخت كررہے ہیں اور اس حوالے سے ان كے خلاف كوئی كارروائی عمل میں نہیں آرہی جب کہ اسلحہ كی خریدوفروخت میں قبائلی باشندے بھی شامل ہیں جن كی مدد سے غیر قانونی اسلحہ ڈیلرز تك پہنچتا ہے جہاں سے شہری آسانی سے یہ اسلحہ خرید لیتے ہیں۔

پولیس افسران كو حكم دیا گیا ہے كہ سال میں ایك دفعہ ایس پی لیول كا پولیس افسر اسلحہ ڈیلرز كے لائسنس كی چیكنگ كرے جب كہ ہر تین ماہ ڈی ایس پی یا انسپكٹر رینک كا افسر اسلحہ ڈیلرز كو چیك كرے اور ان كا تمام ریكارڈ مرتب كیا جائے۔ پولیس افسران كو ہدایت كی گئی ہے كہ ضلعی انتظامیہ كی اسلحہ برانچ كی ٹیموں كے ساتھ مل كر اسلحہ ڈیلرز كے لائسنس كی چیكنگ كی جائے، اگر ڈیلرز غیر قانونی اسلحہ كی خریدوفروخت میں ملوث پائے جائیں توان كے اسلحہ لائسنس منسوخ كرنے كے لیے ہوم ڈیپارٹمنٹ كو لكھا جائے اور ایسے ڈیلرز كے خلاف قانونی كارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔

پولیس ٹیموں كو مزید ہدایت كی گئی ہے كہ اسلحہ ڈیلرز كی چیكنگ كے دوران اس بات كا خیال ركھا جائے كہ اسلحہ لائسنس كس شخص كے نام پر جاری ہوا اور كاروبار كون كررہا؟ لائسنس مجاز اتھارٹی سے حاصل كیا گیا ہے؟ لائسنس ٹرانسفر كی صورت میں قانونی كارروائی عمل میں لائی گئی یا نہیں؟ دكان پر كام كرنے والے افراد كی سیكیورٹی كلئیرنس كروائی گئی ہے یا نہیں؟ اسلحہ لائسنس ری نیو كروایا گیا ہے یا نہیں؟ دكان پر موجود تمام اسلحہ كا ریكارڈ اسٹاك رجسڑ میں موجود ہے یا نہیں۔

آئی جی پنجاب نے مراسلے کے بعد صوبے بھر میں كریك ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے اور اس حوالے سے پولیس افسران كو حكم دیا گیا ہے كہ كریك ڈاون كی رپورٹ فوری طور پر آئی جی آفس كو بھجوائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں