مقبوضہ کشمیر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی رہائی کا حکم
سرینگر ہائیکورٹ نے مسرت عالم کی نظربندی کالعدم قراردے دی۔
مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند سینئر رہنما مسرت عالم بھٹ کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے احکام جاری کیے ہیں۔
ہائیکورٹ کے جج جسٹس مظفر حسین عطار کی عدالت میں کالے قانون (پی ایس اے) کے تحت مسرت عالم بھٹ کی نظربندی کے خلاف دائر عرضداشت کی سماعت ہوئی۔ قانونی نکات پر مدلل بحث کے بعد عدالت عالیہ نے مسرت عالم بھٹ پر لاگو کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت میں مسرت عالم بھٹ کی پیروی معروف قانون دان اور بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم نے کی۔
دوسری طرف کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ احمد شاہ کو سرینگر کے راجباغ تھانے سے رہائی کے فوراً بعد گھر میں نظر بند کر دیا۔ شبیر احمد شاہ کو رواں برس 13جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ادھر ضلع بارہمولہ میں ضلعی حریت صدر عبدالغنی بھٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ عبدالغنی بھٹ کو بارہمولہ کے علاقے سوپور میں ڈگری کالج کے نزدیک اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ عدالت میں داخل ہو رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ بھارتی پولیس گزشتہ 5 ماہ سے عبدالغنی بھٹ کی گرفتاری کے لیے سرگرم تھی جس سے بچنے کے لیے وہ روپوش ہو چکے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمد یاسین پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے احتجاجی پروگرام میں ترمیم کرتے وکلا کوجمعے اور ہفتے کے روز ہڑتال سے مستثنیٰ قرار دیاہے ۔ سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ ہزاروں کی تعداد میں گرفتار شدگان کے مقدمات جمع ہونے کے پیش نظرکیاگیا ہے۔
ہائیکورٹ کے جج جسٹس مظفر حسین عطار کی عدالت میں کالے قانون (پی ایس اے) کے تحت مسرت عالم بھٹ کی نظربندی کے خلاف دائر عرضداشت کی سماعت ہوئی۔ قانونی نکات پر مدلل بحث کے بعد عدالت عالیہ نے مسرت عالم بھٹ پر لاگو کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت میں مسرت عالم بھٹ کی پیروی معروف قانون دان اور بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم نے کی۔
دوسری طرف کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ احمد شاہ کو سرینگر کے راجباغ تھانے سے رہائی کے فوراً بعد گھر میں نظر بند کر دیا۔ شبیر احمد شاہ کو رواں برس 13جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ادھر ضلع بارہمولہ میں ضلعی حریت صدر عبدالغنی بھٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ عبدالغنی بھٹ کو بارہمولہ کے علاقے سوپور میں ڈگری کالج کے نزدیک اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ عدالت میں داخل ہو رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ بھارتی پولیس گزشتہ 5 ماہ سے عبدالغنی بھٹ کی گرفتاری کے لیے سرگرم تھی جس سے بچنے کے لیے وہ روپوش ہو چکے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمد یاسین پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے احتجاجی پروگرام میں ترمیم کرتے وکلا کوجمعے اور ہفتے کے روز ہڑتال سے مستثنیٰ قرار دیاہے ۔ سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ ہزاروں کی تعداد میں گرفتار شدگان کے مقدمات جمع ہونے کے پیش نظرکیاگیا ہے۔