جرمنی سے واپس لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر شوہر کے ہاتھوں قتل

ڈاکٹر عظمیٰ 19دسمبر کوجرمنی سے پاکستان واپس آئی تھیں۔

ڈاکٹرعظمیٰ کی بہن قمرالنساکا کہنا ہے کہ دونوں نے پسندکی شادی کی تھی لیکن میاں بیوی میں اکثرجھگڑارہتا تھا۔ فوٹو:فائل

PESHAWAR:
جہلم میں پاکستانی نژاد جرمن ڈاکٹرکے قتل کے بعد اس کے شوہراورنجی لا کالج کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا۔ مقتولہ کی بہن نے الزام عائد کیا ہے عظمیٰ کو شوہر نے قتل کیاہے۔

پولیس نے پاکستانی نژادجرمن ڈاکٹر عظمیٰ کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں مقتولہ کے خاوند شہباز علی اور نجی لاکالج کے مالک ملک نویدکوحراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ مقتولہ کی بہن قمرالنسانے الزام لگایاہے کہ عظمیٰ کو اس کے خاوند نے قتل کیا ہے۔

ڈاکٹر عظمیٰ 19دسمبرکوجرمنی سے پاکستان واپس آئی تھیں۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹرعظمیٰ کا شوہر شہبازاسے لے کر اسپتال آیا اور سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔ واقعہ مشکوک ہونے پر پولیس کو اطلاع دی گئی، خاتون کاپوسٹ مارٹم ہونے پر پتہ چلا کہ موت گولی لگنے سے ہوئی ہے۔


ڈاکٹرعظمیٰ کی بہن قمرالنساکا کہنا ہے کہ دونوں نے پسندکی شادی کی تھی لیکن میاں بیوی میں اکثرجھگڑارہتا تھا۔ بہن کا کہنا تھا کہ عظمیٰ کا شوہر شہباز علی اسے اکثر مارا پیٹا کرتا اور گھروالوں سے ملنے بھی نہیں دیتا تھا۔ گزشتہ رات بھی عظمیٰ نے فون پر بتایا کہ شوہر نے اس پر پھر تشدد کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم شہباز نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ اچانک گولی چلنے کا بیان دینے والے بیٹے 14سالہ عمارکو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x56pf1y

 
Load Next Story