بھارت کے کالج میں داڑھی رکھنے پر مسلم طالب علم کو نکال دیا گیا

کالج پرنسپل نے داڑھی کٹوانے کیلیے دباؤ ڈالا جسے نہ ماننے پر داخلہ منسوخ کرکے پابندی لگائی گئی، طالب علم اسد خان


ویب ڈیسک December 29, 2016
کالج پرنسپل نے داڑھی کٹوانے کیلیے دباؤ ڈالا جسے نہ ماننے پر داخلہ منسوخ کرکے پابندی لگائی گئی، طالب علم اسد خان، فوٹو؛ بی بی سی

بھارت کے کالج میں مسلم طالب علم پر داڑھی نہ رکھنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا گیا تاہم طالب علم کی جانب سے دباؤ مسترد کرنے پر اس کے داخلے پر ہی پابندی لگادی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع بڑھوانی میں واقع ارہنت ہومیو پیتھک میڈیکل کالج میں مسلمان طالب علم اسد خان زیر تعلیم ہے جس نے بتایا کہ جب اس نے 2013 میں اس کالج میں داخلہ لیا تب داڑھی نہیں رکھی تھی لیکن بعد میں داڑھی رکھی جس پر کالج پرنسپل نے داڑھی کٹوانے کے لیے دبا ڈالا۔

اسد خان کے مطابق کالج پرنسپل ایم کے جین کا داڑھی کٹوانے پر دباؤ مسترد کرنے پر اسے کلاس سے بھی نکالا گیا جس کے بعد بھی داڑھی نہ کٹوانے پر اس کا داخلہ ختم کرکے اس پر پابندی عائد کردی گئی۔

اسد خان نے ضلعی انتظامیہ کو معاملے سے متعلق اپنی شکایت درج کروادی ہے اور انتظامیہ کو پرنسپل سے ہونے والی بات چیت کی ویڈیو اور فون کالز کی ریکارڈنگ ثبوت کے طور پر پیش کردی ہیں۔

دوسری جانب کالج پرنسپل نے طالب علم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالب علم اسد خان نے کالج سے ٹرانسفر لینے کی رخواست کی جس پر اسے ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا۔ پرنسپل کا کہنا تھا کہ ہمارے کالج میں دیگر طالب علم بھی داڑھی رکھتے ہیں ہم نے کبھی کسی پر داڑھی کٹوانے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں