نزلہ زکام کھانسی بخار۔۔۔

احتیاط کیجیے، موسم سرما میں خود کو ان بیماریوں سے بچائیے

احتیاط کیجیے، موسم سرما میں خود کو ان بیماریوں سے بچائیے۔ فوٹو : فائل

سردیوں کی آمد آمد ہے اور موسم تبدیل ہوتے ہی نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار جیسے امراض پھیلنے لگتے ہیں ۔

سرد اور خشک موسم میں بیماریوں میں اضافے کا تناسب کچھ زیادہ ہی ہوتا ہے۔ سردی میں خشک ہوا چلتی ہے اور گرد و غبار میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ جب ہم سانس لیتے ہیں تو گرد و غبار کے ذرات اور جراثیم ناک کے ذریعے ہمارے وجود پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

سرد موسم میں احتیاط نہ کرنے کے باعث انسان کئی بیماریوں مثلاً نزلہ، زکام، کھانسی، چھینکوں کا آنا ، بخار، سرکا درد وغیرہ میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

نزلہ زکام:۔
نزلہ زکام ایک ہی مرض کے دو نام ہیں ۔ دونوں میں صرف اتنا فرق ہے کہ جب ناک کے اندر کی لعاب دار جھلی متورم ہوجاتی ہے تو چھینکیں آتی ہیں اور ناک بہتی ہے۔ اس کیفیت کو زکام کہتے ہیں اور جب ناک بہنے کے ساتھ حلق میں سوزش، خراش اور کھانسی ہو تو اس کیفیت کو نزلہ کہا جاتا ہے۔

اس مرض کی ابتدا میں طبیعت سست رہتی ہے سر میں درد اور پیشانی پر بوجھ محسوس ہوتا ہے جب کہ حلق سرخ متورم ہوجاتا ہے۔ آنکھوں سے بھی پانی بہنے لگتا ہے۔ آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں اور اس کے ساتھ ہلکا ہلکا بخار ہونے لگتا ہے ، جسم گرم اور سست ہوجاتا ہے۔ ایک دو دن بعد کھانسی بھی شروع ہوجاتی ہے۔ حلق خشک ہوجاتا ہے، بھوک نہیں لگتی، پیاس بڑھ جاتی ہے یورین کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ ایک دو روز بعد ناک کی رطوبت گاڑھی ہوجاتی ہے اور ناک بند ہوجاتی ہے، نزلہ جمع ہوجاتا ہے۔

نزلہ و زکام ایک متعدی مرض ہے ، یہ ایک جراثیم کی وجہ سے ہوتا ہے یہ مرض ایک سے دوسرے انسان کو بآسانی لگ سکتا ہے۔


بخار:
نزلے زکام میں سینہ جکڑ جاتا ہے، سر میں درد اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔ نزلے میں ہم دوا استعمال کرتے ہیں جس کے باعث نزلہ رک جاتا ہے اور انسانی جسم پر اس کے منفی اثرات سامنے آتے ہیں۔ نزلہ بہنا بند ہوجاتا ہے چھینکیں اور کھانسی ہوجاتی ہے۔ نبض تیز چلنے لگتی ہے۔ حلق میں خراش ہوتی ہے جس کے باعث کھانا پینا مشکل ہوجاتا ہے مریض سُست اور بے زار نظر آتا ہے۔ عام طور پر بخار ایک سو دو ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ نہیں ہوتا۔ مریض جسم کے درد اور تھکن میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

الرجی:۔
الرجی سے مراد ایک قسم کا ردعمل ہے جو کسی فرد پر کسی عام چیز کی جانب سے ہوتا ہے جب کہ دوسرے بہت سے افراد پر اس چیز کا اس طرح کا ردعمل نہیں ہوتا اور نہ کسی قسم کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے کہ کسی ایک شخص پر ہوں مثلاً عطر کی خوشبو سے بھی نزلہ زکام ہوجاتا ہے ۔ سگریٹ کے دھوئیں سے کسی کا گلا بیٹھ جاتا ہے، کسی کو ٹھنڈی ہوا سے ہی نزلہ شروع ہوجاتا ہے کسی کو گرمی سے کسی کو خشک موسم سے۔ بعض چیزوں سے کچھ لوگ زیادہ الرجک ہوتے ہیں۔

ناک کے غدود پر ورم:
ناک کے اندر جھلی ہوتی ہے جو ناک کو نم رکھنے میں مدد دیتی ہے اور گرد و غبار اور جراثیم کو پھیپھڑوں میں جانے سے روکتی ہے۔ جب گردو غبار کے ذرات اور جراثیم اس کو متاثر کرتے ہیں تو یہ غدود نماجاتی ہے اور اس پر ورم آجاتا ہے نزلہ بہنا بند ہوجاتا ہے، سانس لینے میں بھی مشکل ہونے لگتی ہے کبھی ایک نتھنے سے سانس آتی ہے اور دوسرا نتھنا بند ہوجاتا ہے، کبھی دونوں ہی بند ہوجاتے ہیں منہ سے سانس لینا پڑتا ہے۔ یہ غدود زیادہ بڑے ہوجائیں تو ناک کی شکل بگڑ جاتی ہے۔

نزلہ زکام کی اہم وجوہات:
سرد موسم سے الرجک ہونا۔ ٹھنڈی ہوا کا لگنا۔ سرد موسم میں ٹھنڈے پانی کا استعمال۔ ) ٹھنڈے پانی میں کافی دیر کام کرنے سے۔ کھٹی اشیاء کے استعمال سے۔ ٹھنڈی اشیاء کے استعمال سے۔ گرد وغبار اور دھوئیں سے۔ گرم و سرد ہوجانا۔ نم دار زمین پر بیٹھنے سے۔ بیمار انسان کے پاس رہنے سے یا اس کے زیراستعمال اشیاء استعمال کرنے سے۔حساس لوگوں میں موسم کی تبدیلی وغیرہ۔

احتیاطی تدابیر :۔
خشک موسم میں گرم ماحول میں سے آکر فوراً ٹھنڈے پانی کا استعمال نہ کریں۔ جسم کا درجۂ حرارت نارمل ہوجانے کے بعد پانی پیئں۔ بدلتے ہوئے موسم میں دن میں گرمی ہوتی ہے اور رات کو ٹھنڈک ، شام اور رات کو ٹھنڈی اشیاء کا استعمال کم کریں۔ رات کو چاول، آئس کریم، کولڈ ڈرنک اور سرد تاثیر والے پھل جیسے انار، کیلا وغیرہ استعمال نہ کریں۔ پانی کا استعمال زیادہ کریں۔ خشک موسم میں ہاتھ، پاؤں اور چہرے پر کریم کا استعمال کریں۔ اپنے جسم کو سردی اور سرد ہوا سے بچائیں۔ گرم کپڑوں کا استعمال کریں۔ سر کو ڈھانپ کر رکھیں۔ نزلہ میں زودہضم غذا کا استعمال کریں۔
Load Next Story