عوام نے ہمارے 23 اگست کے اقدام پر مہر لگا دی فاروق ستار

کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیرآپریشن ہوتے ہیں اورآئے دن ہماری عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان


ویب ڈیسک December 30, 2016
کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیرآپریشن ہوتے ہیں اورآئے دن ہماری عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان۔ فوٹو: آن لائن

متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ عوام نے ہمارے 23 اگست کے اقدام پر مہر لگادی اس لئے ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق کسی کو قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں۔



کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پارٹی کے بانی سے علیحدگی کے اعلان کے بعد پہلا بڑا پاور شو کیا جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ نشتر پارک میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق مختلف قیاس آرائیاں کرنے والوں کو دیکھنا چاہیئے کہ آج کے جلسے میں شرکت کرنے والے ہمارے ساتھ ہیں، عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا اور ہم نے ثابت کردیا کہ جلسے اور جلسی میں کیا فرق ہوتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نئےسال کے پہلے مہینے میں حیدرآباد میں جلسہ کریں گے اور پارٹی سرگرمیوں کو مزید تیز کرتے ہوئے مخالفین کو خاموشی پر مجبور کردیں گے۔



ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیر آپریشن ہوتے ہیں اورآئے دن ہماری عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائےجب کہ کسی اجلاس میں کراچی پر آبادی کے دباؤ کا ذکر نہیں ہوتا، کراچی کو قومی دھارے سے باہر نہ رکھا جائے، کراچی کل بھی ایم کیوایم کےساتھ تھا آج بھی ساتھ ہے اور آئندہ بھی رہے گا، ہمیں 3 سال میں جان بوجھ کر اقلیت میں رکھا جارہا ہے، کراچی 60 فیصد ٹیکس مرکز اور90 فیصد صوبے کو دیتا ہے، زیادہ ٹیکس دینے والوں کو زیادہ نمائندگی کا حق ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سندھ میں آئین کے مطابق بلدیاتی نظام قائم ہونا چاہیے، بلدیاتی ادارے اور نظام پاکستان کا مستقبل ہیں، واٹربورڈ، ماسٹرپلان، کے بی سی اے، سالڈ ویسٹ و دیگر ادارے میئر کے ماتحت کیے جائیں، اگراختیارات نہیں ملے تو20 انتظامی یونٹس کی تحریک چلانی پڑے گے، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کیا گیا تو پاکستان کمزور ہوگا، ہم سندھ کے شہری عوام کا مقدمہ ہر سطح پر اٹھانے والے ہیں۔





نشتر پارک ميں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عامر خان کا کہنا تھا کہ سوشل ميڈيا كے چيمپئن واسع جليل کارکنان كو كہہ رہے ہيں كہ ہم غدار ہيں اس لئے ہمارے خلاف مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں، لندن میں بیٹھے لوگوں نے کارکنان کا حق چھینا ہے جو اب انہیں ہدایات دے رہے ہیں کہ ہمارے خلاف سرگرمیاں کریں لیکن میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کارکنان قربانیاں اور اذیتیں کیوں جھیلیں۔ انہوں نے کہا کہ لندن والوں کو ذرا سا خطرہ محسوس ہوتا ہے تو وہ رات و رات فرار ہوجاتے ہیں جب کہ بابرغوری امریکا میں کیوں بیٹھے ہیں اور انہیں کس سے خوف ہے، انہوں نے ناظم آباد کے پارکوں پر چائنہ کٹنگ کر کے شادی ہالز بنا دیئے ہیں۔



عامر خان نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سے غلطياں ہوئيں لیکن اب آگے بڑھنا چاہتے ہیں، اسی طرح آپ نے ہمارے ساتھ زيادتياں كیں لیکن ہم آگے بڑھنا چاہتے ہيں، نفرتوں، زيادتيوں اور غلطيوں كو بھلا كر پاكستان ميں اچھے مستقبل كے لئے جدوجہد كی جانی چاہیئے، ہم سب كچھ بھولنے كے لئے تیار ہیں ليكن آپ كو بھی اپنی سوچ تبديل كرنا ہوگی ۔ انہوں نے كہا كہ لندن سے غداری كے سرٹیفکٹ ديئے جارہے ہيں اس سے نكلا جائے ، ايم پی ايز كے گھر پر20،20 موٹرسائيكليں بھيج كر غدار كی چاكنگ كرنے سے كچھ نہيں ہوگا، اس سے قوم كا مذاق اڑ رہا ہے يہ ہمارا كلچر نہيں ہے اگر اس طرح كے عمل كا ہم جواب دينا شروع كریں تو آپ كہاں جائيں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں