شفاف الیکشن کرائینگے جس سے ملک کی تقدیر بدل جائیگی فخر الدین ابراہیم
خوشی ہے مجھے اچھے ساتھی ملے بطور بیوروکریٹ پہلاکام کررہا ہوں. کراچی میں گفتگو
چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ آئندہ ہونے والے عام انتخابات میرا ہی نہیں سب کا امتحان ہوگا، نئی انتخابی فہرست 31 جولائی کو جاری کردی جائے گی، شفاف انتخابات کروائیں گے جس سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی، الیکشن کمیشن کے تمام عملے کو سیاست سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو الیکشن کمیشن آفس سندھ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔
چیف الیکشن کمشنر جب آفس پہنچے تو صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سونو خان بلوچ نے ان کا استقبال کیا۔ فخر الدین نے مزید کہا کہ بطور جج میں نے کام کیا ہے۔ اب بیورو کریسی میں کام کرنے کا یہ میرا پہلا تجربہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعارفی ملاقاتوں سے حوصلہ ملا ہے اور 50 فیصد پریشانیاں بھی دور ہوگئی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ مجھے اچھے ساتھی ملے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادو کا چراغ نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہوجائے لیکن تمام معاملات کو ٹریک پر لانا میری اولین ترجیح ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی گوشواروں اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کیلیے بھی کام ہورہا ہے۔31 جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں نئی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستیں جاری کردی جائیں گی۔ پاکستان کی تقدیر ملک میں صاف شفاف انتخابات کروانے سے بدل جائے گی۔ فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ چاروں صوبوں میں محنتی اور ایماندار انتخابی عملہ موجود ہے جن کے ساتھ مل کر شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انھوں نے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر طرح کی سیاسی وفاداریوں سے بالاتر ہو کر ملک اور ادارے کے مفاد میں کام کریں۔ قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی الیکشن کمیشن سندھ آفس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سونو خان بلوچ نے چیف الیکشن کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔
چیف الیکشن کمشنر جب آفس پہنچے تو صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سونو خان بلوچ نے ان کا استقبال کیا۔ فخر الدین نے مزید کہا کہ بطور جج میں نے کام کیا ہے۔ اب بیورو کریسی میں کام کرنے کا یہ میرا پہلا تجربہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعارفی ملاقاتوں سے حوصلہ ملا ہے اور 50 فیصد پریشانیاں بھی دور ہوگئی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ مجھے اچھے ساتھی ملے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادو کا چراغ نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہوجائے لیکن تمام معاملات کو ٹریک پر لانا میری اولین ترجیح ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی گوشواروں اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کیلیے بھی کام ہورہا ہے۔31 جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں نئی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستیں جاری کردی جائیں گی۔ پاکستان کی تقدیر ملک میں صاف شفاف انتخابات کروانے سے بدل جائے گی۔ فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ چاروں صوبوں میں محنتی اور ایماندار انتخابی عملہ موجود ہے جن کے ساتھ مل کر شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انھوں نے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر طرح کی سیاسی وفاداریوں سے بالاتر ہو کر ملک اور ادارے کے مفاد میں کام کریں۔ قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی الیکشن کمیشن سندھ آفس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سونو خان بلوچ نے چیف الیکشن کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔