ویزا اسکینڈل میں 100 مشتبہ افرادکوگرفتارکیا گیا برطانوی اخبار

محمد علی اسد کا مشین ریڈایبل پاسپورٹ بوگس دستاویزات پر نہیں بنایا گیا، تحقیقاتی ٹیم

محمد علی اسد کا مشین ریڈایبل پاسپورٹ بوگس دستاویزات پر نہیں بنایا گیا، تحقیقاتی ٹیم۔ فائل فوٹو

LONDON:
پاسپورٹ حکام نے اولمپکس ویزا اسکینڈل کے بعد لاہور میں پاسپورٹ دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاسپورٹ بنوانے والے درخواست گزاروں کا بائیو ڈیٹا اصل دستاویزات اور حقائق پر مبنی ڈیٹا کو نہ صرف فیڈ کرتے وقت اور ڈیٹا ''گو-آہیڈ'' کرنے سے قبل بھی اس بات کی اچھی طرح تسلی کرلیں کہ ڈیٹا بالکل ٹھیک فیڈ کیا گیا ہے جبکہ ڈیٹا انٹری آپریٹر، ڈیٹاگوہیڈ آپریٹر سمیت دیگر ملازمین سے محکمانہ انکوائری کی جارہی ہے اور اس شفٹ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پاسپورٹ آفس کے متعلقہ انچارج کو ہدایت کی گی ہے کہ وہ اس بات کا خیال رکھے کہ کوئی بھی ایجنٹ پاسپورٹ آفس میں داخل نہ ہو بلکہ جو ایجنٹ اندر داخل ہو اس کے خلاف کارروائی میں عمل میں لائی جائے، ایکسپریس نیوز نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے پاسپورٹ سکینڈل میں گرفتار اسسٹنٹ ڈائریکٹر پاسپورٹ گارڈن ٹائون مبشرترمذی کو رہا کردیا ہے۔ ایف آئی اے کے بعد محمکہ پاسپورٹ اور امیگریشن نے بھی پاسپورٹ اسکینڈل کے حوالے سے اپنی انکوائری رپورٹ تیارکرلی ہے۔


محکمہ امیگریشن کی دو رکنی ٹیم نے ڈائریکٹر شاکر علی کی سربراہی میں گارڈن ٹائون آفس لاہور میں ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی اور رپورٹ میں اپنے محکمے کو بے قصور قراردیا کہ محمد علی اسد کا مشین ریڈایبل پاسپورٹ بوگس دستاویزات پر نہیں بنایا گیا۔ محمد علی اسد نے خود پاسپورٹ بنوایا اور خود ٹوکن لیا اس کی تصویر اور انگوٹھے کے نشانات اصلی ہیں۔ نادرا اور پاسپورٹ آفس کا ڈیٹا ایک جیسا ہے۔

اس دوران ایک برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اولمپکس ویزا سکینڈل میں پاکستان میں100 مشتبہ افرادکوگرفتار کیا گیا ہے تاہم کئی سرغنہ فرار ہوچکے ہیں، اس کے ساتھ ان تمام پاکستانیوں کے بارے میں بھی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں جو حالیہ ہفتوں میں برطانیہ گئے ہیں، پاکستانی ہوائی اڈوں پر انٹیلیجنس بڑھادی گئی ہے کہ کوئی مشتبہ شخص پرواز نہ کرسکے۔

Recommended Stories

Load Next Story