سنجھورو میں خسرہ وبائی صورت اختیار کر گیا 2بہنیں چل بسیں

سرکاری اسپتال میں ویکسین نہیں تھی۔ پرائیویٹ ڈاکٹرز سے بھی علاج کرایا مگر کوئی افاقہ نہیں ہوسکا


Nama Nigar December 28, 2012
خسرہ کو کنٹرول کرنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدام کئے جائیں،سماجی رہنماؤں کی اپیل۔

NEW DELHI: خسرہ وبائی صورت اختیار کر گیا مرض میں مبتلا ایک ہی گھر کی 2بچیاں انتقال کر گئیں.اسی گھر کے دیگر 5بچے بھی خسرہ میں مبتلا ہیں.

تفصیلات کے مطابق نواز لیگ منیارٹی کے ڈویژنل رہنما دادو مل بھیل کی 2بیٹیاں 8سالہ انیتا 5روز قبل جبکہ 11سالہ مونیتا بھیل جمعرات کو خسرہ کے باعث چل بسیں۔ جبکہ دوسری طرف اسی گھر کے دیگر 5بچے بھی اس مرض میں مبتلا ہیں۔ دوسری طرف 2بیٹیاں ہلاک ہونے پر ماں پر غشی کے دورے پڑ رہے ہیں۔

متوفی لڑکیوں کے والد نے انتہائی رنجیدہ انداز میں بتایا کہ خسرہ کے علاج کیلیے سرکاری اسپتال سے بھی رابطہ کیا مگر وہاں ویکسین نہیں تھی۔ پرائیویٹ ڈاکٹرز سے بھی علاج کرایا مگر کوئی افاقہ نہیں ہوسکا اور میں اپنی 2بیٹیاں کھو چکا ہوں۔ تعلقہ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور محمد منگریو نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس سے پہلے خسرہ کا کوئی کیس ان کے علم میں نہیں آیا۔

1

اب اطلاعات ملنے پر وہ اس کی ویکسین کیلیے ٹیمیں بنا رہے ہیں جبکہ نجی کلینکوں پر کام کرنیوالے ڈاکٹروں کے مطابق خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور گزشتہ چند دنوں سے روزانہ 2سے 3مریض جن میں نو عمر بچے زیادہ ہیں علاج کیلیے آرہے ہیں۔ سماجی رہنمائوں نے اپیل کی ہے کہ وبائی مرض خسرہ کو کنٹرول کرنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدام کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں