برطانوی پولیس کوعوام کے سوشل موبائل اکاؤنٹس کی جاسوسی کا اختیار مل گیا

موبائل صارفین کا الیکٹرانک ڈیٹا ایپ کمپنیز ایک سال تک محفوظ کریں گی جسے قانون نافذ کرنے والے ادارے حاصل کرسکیں گے۔


ویب ڈیسک January 01, 2017
موبائل صارفین کا الیکٹرانک ڈیٹا ایپ کمپنیز ایک سال تک محفوظ کریں گی جسے قانون نافذ کرنے والے ادارے حاصل کرسکیں گے۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: برطانوی پولیس کو دہشت گردی کی روک تھام کے لئے باضابطہ طور شہریوں کے موبائل فون سوشل اکاؤنٹس کی جاسوسی کے اختیارات مل گئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق نئے قانون "انویسٹی گیٹری پاور بل" کے تحت پولیس کو آج سے شہریوں کے موبائل ڈیٹا تک رسائی کا اختیار حاصل ہوگا جب کہ موبائل صارفین کا الیکٹرانک ڈیٹا ایپ کمپنیز ایک سال تک محفوظ کریں گی جسے قانون نافذ کرنے والے ادارے حاصل کرسکیں گے۔

دوسری جانب نئے قانون کے ناقدین کا خیال ہے کہ انویسٹی گیٹری پاورکا قانون لوگوں کے نجی معاملات پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جب کہ حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ دہشت گردی اور منظم جرائم سے نمٹنے کے لئے اس قسم کا قانون ضروری ہے۔

انویسٹی گیٹری ایکٹ گزشتہ سال نومبر میں ایوان بالا نے منظور کیا تھا تاہم اسے فوری طور پر ترمیم کے لئے پیش کردیا گیا تھا جس کے مطابق موبائل فون اور ای میل ہیکنگ کے الزامات جعلی ہونے کی صورت میں فریقین کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان بالا کے لارڈز نے اعتراف کیا کہ مستقبل میں آزادی اظہار کی آزادی میں ناکام ہوگئے جب کہ نئے قانون کے اثرانداز ہونے اور اس کے اخلاقی پہلوؤں پر ماہرین نے سوالات اٹھانا شروع کردیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں