’’تھپڑ‘‘ اسکینڈل باسط علی کو بچانے کی کوششیں تیز ہو گئیں

پی سی بی میں ایک’’چاہنے والے‘‘معاملے پرمٹی ڈالنے کیلیے کوشاں،استعفے کا ڈرامہ ختم


Sports Desk January 01, 2017
بورڈ ممبران سے بات کے بعد فیصلہ کروں گا (شہریار) معافی نہیں مانگی گئی، محمود۔ فوٹو : فائل

''تھپڑ'' اسکینڈل میں باسط علی کو بچانے کی کوششیں تیز ہو گئیں، بورڈ میں ان کے ایک ''چاہنے والے'' معاملے پرمٹی ڈالنے کیلیے کوشاں ہیں، جونیئر چیف سلیکٹر اور ویمن ٹیم کوچ کے استعفے کا ڈرامہ بھی ختم ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں میڈیا میں تنقید کرنے پر سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق فرسٹ کلاس بیٹسمین محمود حامد کو تھپڑ جڑ دیا تھا، ابتدا میں بورڈ نے ایکشن لینے کا اعلان کیا، مگر اب باسط علی کو سپورٹ کرنے والے ایک اعلیٰ عہدیدار انھیں بچانے کیلیے سامنے آ گئے ہیں۔

اس حوالے سے گذشتہ روز میڈیا سے بات چیت میں چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کہا کہ گورننگ بورڈ نے مجھے اس معاملے میں فیصلے کا اختیار دیا ہے، میں نے باسط اور محمود سے الگ الگ بات کی اور دونوں جانب کی کہانی سنی ہے ، دونوں ہی جھگڑے پر 'مٹی' ڈال چکے،اگرچہ میرے پاس فیصلے کا اختیار ہے لیکن میں پہلے لاہور میں دیگر بورڈ ممبران سے بات کرنا چاہتا ہوں اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں گا۔

شہریار خان نے واضح کیاکہ ہم کسی بھی صورت جسمانی تشدد پر نرمی نہیں برت سکتے تاہم اس جھگڑے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ جب چیئرمین پی سی بی سے میٹنگ کے حوالے سے باسط سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہاکہ نجم سیٹھی اور شہریار نے مجھے ڈانٹا تو ہے لیکن وہ میرے کام سے بھی بہت خوش اور میں نے نجم سیٹھی کی درخواست پر اپنا استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔

دوسری جانب محمود حامد نے شہریار سے ملاقات کی الگ ہی کہانی سنائی، انھوں نے کہا کہ میں نے چیئرمین پی سی بی سے کہ دیا مجھے ان کے کسی بھی فیصلے سے اختلاف نہیں ہوگا، باسط نے معافی نہیں مانگی، ہم نے صرف اپنی بات کی، چیئرمین سب جانتے ہیں اگر کوئی اپنے کہے سے مکر جائے تو میں کچھ نہیں کرسکتا، میں نے ہر ایک سے حقیقت بیان کی ہے،سوئی گیس کے کوچ عتیق الزماں سارے معاملے کے گواہ ہیں، شہریار خان کو ان سے بات کرنی چاہیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں