سال 2016 میں ٹارگٹ کلنگ و دیگر وارداتوں میں 631 افراد ہلاک
بم دھماکے اور 48 دستی بم حملوں میں 4 افراد جاں بحق، پولیس مقابلوں میں 316جرائم پیشہ افراد ہلاک
شہر قائد میں 2016 میں ٹارگٹ کلنگ ودیگر قتل وغارت گری کے دوران631 افراد جاں بحق، ایک بم دھماکہ اور 48 دستی بم حملوں میں 4افراد جاں بحق ہوئے، رینجرز اور پولیس نے شہرکے مختلف علاقوں میں مقابلوں اورچھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 316جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا، شہر میں 8 بینک ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں، سال2016 میں ہی کراچی پولیس، رینجرز اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں جن میں سے چند ملزمان کو بیرون ملک سے پاکستان لایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں2016میں ٹارگٹ کلنگ و دیگر قتل و غارت گری کے دوران 631 افراد جاں بحق اور 14سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ،قتل کیے جانے والوں میں ڈی ایس پی سمیت28پولیس اہلکار ، 2 رینجرزاہلکار،6آرمی جوان ،ایک ایئرفورس ملازم ،ایک ایف آئی اے اہلکار،سیاسی تنظیموں کے کارکنان ،71خواتین ،3ڈاکٹر ، 2پی آئی اے ملازم ، 2سٹی وارڈن ،3پیش امام ، 2مفتی ،ایک ٹیچر ، 18بچے ،3سگے بھائی ، باپ، بیٹے، 2بینکر، اسپارکو اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ملازم شامل ہے، سال 2016 میں ایک بم دھماکہ اور 48 دستی بم حملوں میں 4 افراد جاں بحق اور 132افراد زخمی ہوئے، سال 2016میں رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں مقابلوں اور چھاپہ مارکارروائیوں کے دوران 316جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا گیا۔
پولیس افسران و اہلکارسمیت 26ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مقابلے کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ، ہلاک کیے جانے والے ملزمان میں کالعدم تنظیم کے 113دہشتگرد، لیاری گینگ وار کے 65کارندے ، ٹارگٹ کلر 4،95 ڈاکو ،22کارلفٹر اور12منشیات فروش شامل ہے،واضح رہے کہ ہلاک کیے جانے والے ڈاکوؤں میں 9 ڈاکو شہریوں کی فائرنگ اور تشدد سے ہلاک ہوئے،سال 2016میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں 6 مبینہ مقابلے کیے، مقابلے کے دوران 3طالبعلم ، ایک مذہبی تنظیم کا عہدیدار اورمحنت کش شامل ہے۔
سال 2016 میں شہر میں 8 بینک ڈکیتی کی وارداتیں ہوئی ، ملزمان ان بینک ڈکیتوں کے دوران ایک کروڑ، 91لاکھ اور77ہزار روپے لوٹ کر فرارہوئے، شہر کے مختلف علاقوں کی تین بڑی مارکیٹوں کی 67دکانوں کے تالے توڑ ، نجی کمپنی، جیولرز اور ریلوے بکنگ آفس میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی اور نقب زنی کی وارداتیں ہوئی جبکہ عیدالضحی میں ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے مویشی چوری کرلیے گئے۔
سال2016 میں کراچی پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں جن میں سے چند ملزمان کو بیرون ملک سے پاکستان لایا گیا، شہر میں ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں جن میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ ، نثار مورائی،سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا،سعید عرف بھرم ،کاشف ڈیوڈ ،منہاج قاضی،کالعد لشکر جھنگوی کا امیر نعیم بخاری ، رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی، متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر، امجد اللہ، عاصم کیپری ،اسحاق بوبی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں2016میں ٹارگٹ کلنگ و دیگر قتل و غارت گری کے دوران 631 افراد جاں بحق اور 14سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ،قتل کیے جانے والوں میں ڈی ایس پی سمیت28پولیس اہلکار ، 2 رینجرزاہلکار،6آرمی جوان ،ایک ایئرفورس ملازم ،ایک ایف آئی اے اہلکار،سیاسی تنظیموں کے کارکنان ،71خواتین ،3ڈاکٹر ، 2پی آئی اے ملازم ، 2سٹی وارڈن ،3پیش امام ، 2مفتی ،ایک ٹیچر ، 18بچے ،3سگے بھائی ، باپ، بیٹے، 2بینکر، اسپارکو اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ملازم شامل ہے، سال 2016 میں ایک بم دھماکہ اور 48 دستی بم حملوں میں 4 افراد جاں بحق اور 132افراد زخمی ہوئے، سال 2016میں رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں مقابلوں اور چھاپہ مارکارروائیوں کے دوران 316جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا گیا۔
پولیس افسران و اہلکارسمیت 26ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مقابلے کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ، ہلاک کیے جانے والے ملزمان میں کالعدم تنظیم کے 113دہشتگرد، لیاری گینگ وار کے 65کارندے ، ٹارگٹ کلر 4،95 ڈاکو ،22کارلفٹر اور12منشیات فروش شامل ہے،واضح رہے کہ ہلاک کیے جانے والے ڈاکوؤں میں 9 ڈاکو شہریوں کی فائرنگ اور تشدد سے ہلاک ہوئے،سال 2016میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں 6 مبینہ مقابلے کیے، مقابلے کے دوران 3طالبعلم ، ایک مذہبی تنظیم کا عہدیدار اورمحنت کش شامل ہے۔
سال 2016 میں شہر میں 8 بینک ڈکیتی کی وارداتیں ہوئی ، ملزمان ان بینک ڈکیتوں کے دوران ایک کروڑ، 91لاکھ اور77ہزار روپے لوٹ کر فرارہوئے، شہر کے مختلف علاقوں کی تین بڑی مارکیٹوں کی 67دکانوں کے تالے توڑ ، نجی کمپنی، جیولرز اور ریلوے بکنگ آفس میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی اور نقب زنی کی وارداتیں ہوئی جبکہ عیدالضحی میں ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے مویشی چوری کرلیے گئے۔
سال2016 میں کراچی پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں جن میں سے چند ملزمان کو بیرون ملک سے پاکستان لایا گیا، شہر میں ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں جن میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ ، نثار مورائی،سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا،سعید عرف بھرم ،کاشف ڈیوڈ ،منہاج قاضی،کالعد لشکر جھنگوی کا امیر نعیم بخاری ، رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی، متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر، امجد اللہ، عاصم کیپری ،اسحاق بوبی شامل ہیں۔