الیکشن ایک سال کیلئے موخر کرانے کی سازش ذہن سے نکال دی جائے نواز شریف

وزیراعظم کوئی بھی ہو اسے سپریم کورٹ کے حکم پر خط لکھنا ہی پڑیگا. وفد سے گفتگو

وزیراعظم کوئی بھی ہو اسے سپریم کورٹ کے حکم پر خط لکھنا ہی پڑیگا ، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ زیادہ تر مصنوعی ہے، وفد سے گفتگو.۔فائل فوٹو

مسلم لیگ (ن) کے صدرنوازشریف نے کہاہے کہ عام انتخابات کو ایک سال کیلیے موخرکرانے کی سازش خودفریبی ہے اور اگر کسی کے پاس ایسامنصوبہ ہے تو وہ اُسے ذہن سے نکال دے چونکہ مسلم لیگ(ن) اِس طرح کی سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کرے گی۔

پاکستان کے تمام بحرانوںکاحل جلد ازجلد آزاداور منصفانہ انتخابات ہیں۔ملتان سے ملک عاصم ڈاہر اور ملک احمد عاصم ڈاہر کی قیادت میں (ق) لیگ کے عہدیداروں کی ن لیگ میں شمولیت کے موقع پر انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اگر اسمبلیوں سے باہر آجاتی تو زرداری حکومت من پسند چیف الیکشن کمشنر کا تقررکرکے ملک میں نیا بحران کھڑا کردیتی۔ مسلم لیگ(ن) نے توانائی ، تجارت اور تعلیم کیلیے جامع پروگرام بنایاہے جس کے ذریعے ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے ساتھ ایشیا میں بہترین ترقی کرنے والے ممالک کی صف شامل کیاجائیگا۔

اقتدار ملا تو زراعت کو بروئے کارلاتے ہوئے ملک کے چپے چپے پر صنعتیں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے رمضان میں عوام پر لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط کرکے اس ماہ مبارک کے دوران عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیاہے۔ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بڑی حد تک مصنوعی ہے جس کی وجہ حکومت کی کرپشن اور نااہلی ہے۔ اگر حکومت اپنے اللے تللے چھوڑ کر بجلی پیدا کرنے کیلئے وسائل پیدا کرے تو48گھنٹوں میں لوڈشیڈنگ پر کافی قابو پایا جاسکتا ہے۔


انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب بھی مسلم لیگ(ن) کاقلعہ ثابت ہوگا کیونکہ (ن) لیگ کی حکومت نے جنوبی پنجاب میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ حکومت عدلیہ سے محاذ آرائی کرکے خود جمہوریت اور اداروں پر وار کررہی ہے، جو ملک اور قوم کیلئے انتہائی خطرناک ہے، سوئس بینکوں سے لوٹی دولت ہر صورت واپس آئے گی اور ذمے داروں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت کی بات کرتی ہے مگر خود عدلیہ سمیت دیگر اداروں کو کمزور کرکے میثاق جمہوریت کی نفی کر رہی ہے۔

پیپلزپارٹی سوئس بنکوں میں پڑی دولت بچانے کیلئے آج ہاتھ پائوں مار رہی ہے اور اس کیلیے وہ اداروں سمیت سب کچھ تباہ کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہی۔ سپریم کورٹ آئین اور قانون کی بات کرتی ہے اور وزیراعظم کوئی بھی ہو اس کو سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سوئس حکام کو خط لکھنا ہی پڑیگا۔

دریں اثنا نوازشریف کی صدارت میں مسلم لیگ(ن) کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اگست کو 'ماہ عزم' کے طور پر منایا جائیگا،1947کے بعد ایک بار پھر اگست اور ماہ رمضان کے یکجا ہونے پر اس بات کا عہد کیا جائیگا کہ ہم پاکستان کو غربت، مہنگائی، بیروزگاری ، لوڈشیڈنگ اور بدامنی سے آزادی دلوا کر اسے قائداعظم اور علامہ اقبال کے تصور کے مطابق خوددار، خوشحال اور خودمختار پاکستان بنائیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story