سپریم کورٹ مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنے گی چیف جسٹس پاکستان

معمولی بات پر کیس ملتوی کرنے کے بجائے وکیل پیش ہوں، چیف جسٹس


ویب ڈیسک January 02, 2017
معمولی بات پر کیس ملتوی کرنے کے بجائے وکیل پیش ہوں، چیف جسٹس۔ فوٹو؛ فائل

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ اب سپریم کورٹ میں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنیں گے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے3 رکنی بینچ نے اراضی اسکینڈل کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایک فریق کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر فاضل جج صاحبان برہم ہوگئے۔ جسٹس اعجاز افضل کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیا ججز مقدمات ملتوی کرنے عدالت آتے ہیں۔ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز رات دیر تک مقدمات کی فائل پڑھ کرعدالت آتے ہیں لیکن صبح عدالت آکر پتہ چلتا ہے وکیل پیش نہیں ہوگا لہذا کسی وکیل کو پیش نہیں ہو نا تو پہلے بتا دیا کریں، پہلے بتا دیا جائے تو ججز توجہ دیگر مقدمات پر مرکوز رکھیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمی کیس ملتوی کرنے کی درخواستیں سننے کے لیے نہیں، ٹھنڈ اور نزلہ زکام ہمیں بھی ہوتا ہے تاہم معمولی بات پر کیس ملتوی کرنے کے بجائے وکیل پیش ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقدمہ لگانے کے لیے عدالت کے عملے کو بہت کام کرنا پڑتا ہے اس لیے بڑے پیار سے کہتا ہوں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہ دیں۔



 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں