بلاول کا سیاست میں پہلا قدم ہی غلط سمت میں ہےاپوزیشن
احسن اقبال، حافظ حسین احمد، شفقت محمود، طارق عظیم، علامہ ساجد میر کا ردعمل
مسلم لیگ (ن) ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں نے بلاول بھٹو زرداری کی گڑھی خدابخش کے جلسے میں کی گئی تقریر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو بلیم گیم، اپنی غلطیاں دوسروں پر ڈالنے اور مفاہمت کی بات کرتے ہوئے مخالفین کو للکارنے کی سیاست پر لگا کر سیاست میں ان کا پہلا قدم ہی غلط سمت میں رکھوا دیا گیا۔
جمہوریت کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو نہیں سول سوسائٹی، عدلیہ اور میڈیا کو جاتا ہے، پیپلزپارٹی نے عوام کو روٹی،کپڑا اور مکان کے بجائے گزشتہ چارسالوں میں گولی، کفن اور قبرستان دیا ہے، انتخابات سے پہلے عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے اور ہمدردیاں سمیٹنے کے لئے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، بلاول نے جو باتیں کی ہیں انکا حالات سے کوئی موازنہ نہیں۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ نومولود شہزادے کی تاج پوشی کاوقت نہیں، جمہوریت کا کریڈٹ عوام، سول سوسائیٹی اور میڈیا کو جاتا ہے، صدر زرداری کے جمہوریت سے متعلق بیانات حقائق سے مذاق ہیں۔ جمیعت علماء اسلام کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا کہ پی پی کی چارسالہ حکومت میں روٹی کپڑا مکان کی بجائے گولی کفن اور قبرستان دیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو بے وقوف بناکر ووٹ لینے کے لئے ہمدردیاں سمیٹی جاسکیں۔
تحریک انصاف کے ترجمان شفقت محمود نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے جو باتیں کی انکا موجودہ حالات سے کوئی موازنہ نہیں ۔معیشت اور بے روزگاری کے حالات سے سب واقف ہیں۔ سینیٹر طارق عظیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کے ساتھ تصادم کے ذریعے انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کر رہی ہے، گڑھی خدا بخش میں بلاول زرداری اور آصف زرداری کی تقاریر اس کا ثبوت ہیں، قوم توقع کر رہی تھی کہ بلاول نئی سیاست کا آغاز کریں گے لیکن بدقسمتی سے پیپلز پارٹی نے انہیں بلیم گیم، اپنی غلطیاں دوسروں پر ڈالنے اور مفاہمت کی بات کرتے ہوئے مخالفین کو للکارنے کی سیاست پر لگا کر سیاست میں ان کا پہلا قدم ہی غلط سمت میں رکھوا دیا۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ پہلی تقریر میں ہی عدلیہ اور ریاستی اداروں سے ٹکرانے کی باتیں کراکے بلاول بھٹو پر ظلم کیا گیا، یہی لہجہ اور زبان رہی توکہیں ایسا نہ ہوکہ وہ بن کھلے ہی مرجھا جائے، آصف زرداری کو اب بھٹوز کی قبروں کے نام پر ووٹ نہیں ملیں گے۔
جمہوریت کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو نہیں سول سوسائٹی، عدلیہ اور میڈیا کو جاتا ہے، پیپلزپارٹی نے عوام کو روٹی،کپڑا اور مکان کے بجائے گزشتہ چارسالوں میں گولی، کفن اور قبرستان دیا ہے، انتخابات سے پہلے عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے اور ہمدردیاں سمیٹنے کے لئے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، بلاول نے جو باتیں کی ہیں انکا حالات سے کوئی موازنہ نہیں۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ نومولود شہزادے کی تاج پوشی کاوقت نہیں، جمہوریت کا کریڈٹ عوام، سول سوسائیٹی اور میڈیا کو جاتا ہے، صدر زرداری کے جمہوریت سے متعلق بیانات حقائق سے مذاق ہیں۔ جمیعت علماء اسلام کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا کہ پی پی کی چارسالہ حکومت میں روٹی کپڑا مکان کی بجائے گولی کفن اور قبرستان دیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو بے وقوف بناکر ووٹ لینے کے لئے ہمدردیاں سمیٹی جاسکیں۔
تحریک انصاف کے ترجمان شفقت محمود نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے جو باتیں کی انکا موجودہ حالات سے کوئی موازنہ نہیں ۔معیشت اور بے روزگاری کے حالات سے سب واقف ہیں۔ سینیٹر طارق عظیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کے ساتھ تصادم کے ذریعے انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کر رہی ہے، گڑھی خدا بخش میں بلاول زرداری اور آصف زرداری کی تقاریر اس کا ثبوت ہیں، قوم توقع کر رہی تھی کہ بلاول نئی سیاست کا آغاز کریں گے لیکن بدقسمتی سے پیپلز پارٹی نے انہیں بلیم گیم، اپنی غلطیاں دوسروں پر ڈالنے اور مفاہمت کی بات کرتے ہوئے مخالفین کو للکارنے کی سیاست پر لگا کر سیاست میں ان کا پہلا قدم ہی غلط سمت میں رکھوا دیا۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ پہلی تقریر میں ہی عدلیہ اور ریاستی اداروں سے ٹکرانے کی باتیں کراکے بلاول بھٹو پر ظلم کیا گیا، یہی لہجہ اور زبان رہی توکہیں ایسا نہ ہوکہ وہ بن کھلے ہی مرجھا جائے، آصف زرداری کو اب بھٹوز کی قبروں کے نام پر ووٹ نہیں ملیں گے۔