برازیل کی جیل میں قیدیوں کے درمیان تصادم 60 سے زائد قیدی ہلاک
تصادم میں جرائم پیشہ افراد نے اپنے مخالفین کے سر کاٹ کر ان کی لاشیں جیل کی دیوار سے باہر دھکیل دیں۔
برازیل کی جیل میں قیدیوں کے منشیات فروش گروہوں کے درمیان خونی تصادم سے 60 سے زائد قیدی ہلاک ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ برازیل کے جنگل ایمیزون کے قریب واقع شہر کی جیل میں پیش آیا جہاں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود تھے۔ ایمیزون ریاست کے سیکیورٹی کے سربراہ کے مطابق جیل میں منشیات فروش قیدیوں کے گروہ کے درمیان خطرناک تصادم ہوا جس میں 60 سے زائد قیدی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ تصادم بڑھنے سے مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدیوں کے درمیان پہلی لڑائی گزشتہ اتوار کو ہوئی جس پر قابو پالیا گیا تھا تاہم ایک بار پھر ہونے والے خونریز تصادم میں جرائم پیشہ افراد نے اپنے مخالفین کے سر کاٹ کر ان کی لاشیں جیل کی دیوار سے باہر دھکیل دی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تصادم کے بعد جیل کے کونوں میں اب بھی قیدیوں کی خون آلود لاشیں موجود ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ برازیل کے جنگل ایمیزون کے قریب واقع شہر کی جیل میں پیش آیا جہاں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود تھے۔ ایمیزون ریاست کے سیکیورٹی کے سربراہ کے مطابق جیل میں منشیات فروش قیدیوں کے گروہ کے درمیان خطرناک تصادم ہوا جس میں 60 سے زائد قیدی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ تصادم بڑھنے سے مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدیوں کے درمیان پہلی لڑائی گزشتہ اتوار کو ہوئی جس پر قابو پالیا گیا تھا تاہم ایک بار پھر ہونے والے خونریز تصادم میں جرائم پیشہ افراد نے اپنے مخالفین کے سر کاٹ کر ان کی لاشیں جیل کی دیوار سے باہر دھکیل دی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تصادم کے بعد جیل کے کونوں میں اب بھی قیدیوں کی خون آلود لاشیں موجود ہیں۔