ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں تو اچھا ہوگاسید نور
فنکاروں کے ساتھ ساتھ اگر حکومت بھی تعاون کرے تو بہت جلد ہم فلم انڈسٹری کو ایک بار پھر بحال کرسکیں گے ۔
معروف ہدایتکار سید نور نے کہا ہے کہ پاکستان میں معیاری فلم بننی چاہیے۔مگر اس کے لیے مل کر پلاننگ سے کام کرنے کی ضرورت ہے باتیں کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں انکو اگر نہ دہرایا جائے تو ہمارے لیے اچھا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا پاکستان میں موسیقی تباہ ہوئی پھر فلم کا خاتمہ ہوا اور کچھ عرصے بعد ڈرامہ بھی ختم کردیا گیا ۔
مگر اب کچھ دل کو ڈھارس ہوئی ہے کہ ڈرامے نے ایک بار پھر سانس لی ہے لیکن اس کے لیے مل کر سب فنکاروں نے محنت کی ہے فلم کی بحالی کے لیے بھی محنت کی ضرورت ہے اگر ایک دوسرے پر تنقیدیں جاری رہیں تو ہم بہت پیچھے رہ جائینگے پاکستان سے باہر اگر انڈسٹری کامیاب ہے توہمیں اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں کون سا ایسا خلا ہے جس کے باعث ہم ناکام ہوئے سید نور نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے فنکاروں کے ساتھ ساتھ اگر حکومت بھی تعاون کرے تو بہت جلدی ہم فلم کو ایک بار پھر بحال کرسکیں گے ۔
پاکستان میں لوگ فلم دیکھنا چاہتے ہیں جو لوگ بھی فلم سے وابستہ رہے ہیں ان کی خواہش ہے کہ ہمیں پھر سے موقع فراہم ہوں اب اگر پاکستان میں فلمیں بننا شروع ہوئیں تو انھیں کامیابی حاصل ہوگی ہمارے نوجوان جدید دور میں سانس لے رہے ہیں اور سب کچھ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے ہماری جیت اس ملک کا نوجوان طبقہ ہوگا ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا پاکستان میں موسیقی تباہ ہوئی پھر فلم کا خاتمہ ہوا اور کچھ عرصے بعد ڈرامہ بھی ختم کردیا گیا ۔
مگر اب کچھ دل کو ڈھارس ہوئی ہے کہ ڈرامے نے ایک بار پھر سانس لی ہے لیکن اس کے لیے مل کر سب فنکاروں نے محنت کی ہے فلم کی بحالی کے لیے بھی محنت کی ضرورت ہے اگر ایک دوسرے پر تنقیدیں جاری رہیں تو ہم بہت پیچھے رہ جائینگے پاکستان سے باہر اگر انڈسٹری کامیاب ہے توہمیں اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں کون سا ایسا خلا ہے جس کے باعث ہم ناکام ہوئے سید نور نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے فنکاروں کے ساتھ ساتھ اگر حکومت بھی تعاون کرے تو بہت جلدی ہم فلم کو ایک بار پھر بحال کرسکیں گے ۔
پاکستان میں لوگ فلم دیکھنا چاہتے ہیں جو لوگ بھی فلم سے وابستہ رہے ہیں ان کی خواہش ہے کہ ہمیں پھر سے موقع فراہم ہوں اب اگر پاکستان میں فلمیں بننا شروع ہوئیں تو انھیں کامیابی حاصل ہوگی ہمارے نوجوان جدید دور میں سانس لے رہے ہیں اور سب کچھ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے ہماری جیت اس ملک کا نوجوان طبقہ ہوگا ۔