
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں حاضر سروس ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور اس کی اہلیہ ماہین ظفر کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی 10 سالہ طیبہ کے حوالے سے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی رپورٹ کے جائزے کے بعد کیس کو عدالت عظمیٰ میں سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے فیصلہ کیا ہے کہ کیس کی سماعت کل کھلی عدالت میں اُن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کرے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بچی کے والدین کا سیشن جج سے راضی نامہ
سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد، ڈی آئی جی اورایس ایس پی کونوٹس جاری کردیئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ کل بچی پر تشدد کے حوالے سے تمام ریکارڈ ، پیش رفت اور بچی کے ورثا سمیت عدالت میں پیش ہوں جب کہ سماعت کے لئے فریقین کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان کا کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔