مزدوروں کو انسان نہیں پرزا سمجھا جاتا ہےگلوکار جواد احمد
آج میں نے فیصلہ کیا ہے میں گلوکاری کے ساتھ مزدوروں کی جنگ بھی لڑوں گا.
گلوکار جواد احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں مزدوروں کے ساتھ ناقابل برداشت زیادتیاں ہوئی ہیں شاید حکمران بھول چکے ہیں کہ اگر مزدور اکھٹے ہوگئے تو انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ،انکا کہنا تھا پاکستان میں مزدوروں کو انسان نہیں پرزا سمجھا جاتا ہے ان تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے آج میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب میں گلوکاری کے ساتھ ساتھ مزدورں کی جنگ ان کے شانہ بشانہ لڑوں گا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹائون کی گارمنٹس فیکٹری میں مزدوروں کے ساتھ پیش آنے والے سانحے کو کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا ،میں نے ان مزدوروں کی آواز کو ایوانوں تک پہنچا نے کے لیے گیت تیار کیا ہے جو 31دسمبر کو لیبر اسکوائر کراچی میں پائلر اور دیگر مزدور یونینز کے زیر اہتمام ہونے والے اجتماع میں پیش کروں گا اور اس گیت کے ذریعے مزدوروں کی آواز ایوانوں تک پہنچائونگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ،انکا کہنا تھا پاکستان میں مزدوروں کو انسان نہیں پرزا سمجھا جاتا ہے ان تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے آج میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب میں گلوکاری کے ساتھ ساتھ مزدورں کی جنگ ان کے شانہ بشانہ لڑوں گا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹائون کی گارمنٹس فیکٹری میں مزدوروں کے ساتھ پیش آنے والے سانحے کو کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا ،میں نے ان مزدوروں کی آواز کو ایوانوں تک پہنچا نے کے لیے گیت تیار کیا ہے جو 31دسمبر کو لیبر اسکوائر کراچی میں پائلر اور دیگر مزدور یونینز کے زیر اہتمام ہونے والے اجتماع میں پیش کروں گا اور اس گیت کے ذریعے مزدوروں کی آواز ایوانوں تک پہنچائونگا۔