لودھراں کے قریب 2 رکشے ٹرین کی زد میں آنے سے 8 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق
بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق
آدم واہن ریلوے اسٹیشن کے قریب 2 رکشے ٹرین کی زد میں آنے سے اسکول کے 8 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ہزارہ ایکسپریس حویلیاں سے کراچی کے لئے آ رہی تھی کہ آدم واہن اور لودھراں کے درمیان ریلوے پھاٹک کھلا ہونے کے باعث 2 رکشے ٹرین کی زد میں آگئے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق حادثے کے نتیجے میں اسکول کے 6 بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ رکشہ ڈرائیور اور2 بچوں کو طبی امداد کے لئے وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں تینوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلوے پھاٹک کھلا ہوا تھا جب کہ حادثے کے وقت ریلوے کا کوئی ملازم وہاں موجود نہیں تھا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لودھراں کے قریب ٹرین حاڈے کا نوٹس لیتے ہوئے ریلوے حکام کو ریلوے ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
ڈی سی او ریلوے نے حادثے کی عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ ایکسپریس سے پہلے مال گاڑی گزری تھی اور رش کی وجہ سے گیٹ کیپر پھاٹک بند نہ کر سکا۔ دوسری جانب ہزارہ ایکسپریس کے عملے اور ریلوے پھاٹک کے گیٹ کیپر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ہزارہ ایکسپریس حویلیاں سے کراچی کے لئے آ رہی تھی کہ آدم واہن اور لودھراں کے درمیان ریلوے پھاٹک کھلا ہونے کے باعث 2 رکشے ٹرین کی زد میں آگئے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق حادثے کے نتیجے میں اسکول کے 6 بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ رکشہ ڈرائیور اور2 بچوں کو طبی امداد کے لئے وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں تینوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلوے پھاٹک کھلا ہوا تھا جب کہ حادثے کے وقت ریلوے کا کوئی ملازم وہاں موجود نہیں تھا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لودھراں کے قریب ٹرین حاڈے کا نوٹس لیتے ہوئے ریلوے حکام کو ریلوے ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
ڈی سی او ریلوے نے حادثے کی عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ ایکسپریس سے پہلے مال گاڑی گزری تھی اور رش کی وجہ سے گیٹ کیپر پھاٹک بند نہ کر سکا۔ دوسری جانب ہزارہ ایکسپریس کے عملے اور ریلوے پھاٹک کے گیٹ کیپر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔