امریکی حراستی مرکز گوانتاناموسے 4 یمنی قیدی سعودی عرب منتقل
ڈونلڈ ٹرمب کے صدارت سنبھالنے سے قبل مزید 15 قیدیوں کو دیگر ملکوں میں منتقل کیا جائے گا
امریکی حراستی مرکز گوانتانامو بے سے رہا کیے جانے والے 4 یمنی قیدیوں کو سعودی عرب منتقل کردیا گیا ہے جب کہ آئندہ ایک ہفتے کے دوران مزید 15 قیدیوں کو بھی دیگر ممالک منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے بدنام زمانہ حراستی مرکز گوانتانامو سے 4 قیدیوں کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل کیا گیا ہے، یہ قیدی یمنی شہری ہیں اورکسی ثبوت کے بغیر کئی سال گوانتانامو کے جیل نما عقوبت خانے میں قید رہے ہیں۔ ان قیدیوں کو ریاض انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اس حصے میں لایا گیا جو سعودی شاہی خاندان کے لیے مخصوص ہے، اس موقع پران یمنی شہریوں کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
دوسری جانب آئندہ چند روزمیں مزید 15 دیگرقیدیوں کواٹلی، اومان اورمتحدہ عرب امارات منتقل کیا جارہا ہے جس کے بعد اس حراستی مرکز میں قیدیوں کی تعداد 40 ہوجائے گی لیکن امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ نے مزید قیدیوں کی رہائی روکنے کا کہا ہے، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرکہا تھا کہ گوانتانامو بے سے مزید لوگوں کو رہا نہ کیا جائے کیونکہ یہ انتہائی خطرناک لوگ ہیں اور انھیں میدان جنگ میں دوبارہ جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
واضح رہے کہ 2009 میں جب امریکی صدر باراک اوباما نے اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے گوانتاناموبے جیل کو مرحلہ واربند کرنے کا کہا تھا لیکن امریکی ایوان نمائندگان اوروزارت دفاع کی جانب سے قانونی رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کے باعث وہ اس وعدے کو پورا نہ کرسکے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے بدنام زمانہ حراستی مرکز گوانتانامو سے 4 قیدیوں کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل کیا گیا ہے، یہ قیدی یمنی شہری ہیں اورکسی ثبوت کے بغیر کئی سال گوانتانامو کے جیل نما عقوبت خانے میں قید رہے ہیں۔ ان قیدیوں کو ریاض انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اس حصے میں لایا گیا جو سعودی شاہی خاندان کے لیے مخصوص ہے، اس موقع پران یمنی شہریوں کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
دوسری جانب آئندہ چند روزمیں مزید 15 دیگرقیدیوں کواٹلی، اومان اورمتحدہ عرب امارات منتقل کیا جارہا ہے جس کے بعد اس حراستی مرکز میں قیدیوں کی تعداد 40 ہوجائے گی لیکن امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ نے مزید قیدیوں کی رہائی روکنے کا کہا ہے، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرکہا تھا کہ گوانتانامو بے سے مزید لوگوں کو رہا نہ کیا جائے کیونکہ یہ انتہائی خطرناک لوگ ہیں اور انھیں میدان جنگ میں دوبارہ جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
واضح رہے کہ 2009 میں جب امریکی صدر باراک اوباما نے اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے گوانتاناموبے جیل کو مرحلہ واربند کرنے کا کہا تھا لیکن امریکی ایوان نمائندگان اوروزارت دفاع کی جانب سے قانونی رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کے باعث وہ اس وعدے کو پورا نہ کرسکے۔