وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی

وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار 5 دیگر ڈویژنوں میں بھی بڑھانے کی منظوری دے دی


ویب ڈیسک January 06, 2017
فوڈ انسپکٹر کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے، وزیر اعلی کی ہدایت: فوٹو: فائل

KARACHI: وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی جس کے ذریعے ملاوٹ مافیا کا سراغ لگایا جاسکے گا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ اشیائے خورد و نوش میں ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے، ملاوٹ کرنے والے مافیا کوختم کریں گے، عوام کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اشیائے خورد ونوش کی فراہمی ہرصورت یقینی بنائیں گے جب کہ وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار 5 دیگرڈویژنوں میں بھی بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جہاں لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اورمری کی طرز پراتھارٹی کا دائرہ کاردیگر ڈویژنوں تک بھی بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، اتھارٹی کا دائرہ کار بڑھانے کے ساتھ بہترین کوالیفائیڈ ہیومن ریسورس کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔

وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے غیرمعیاری دواؤں کے حوالے سے کہا کہ جعلی وغیرمعیاری ادویات تیاروفروخت کرنے والوں کی طرح ملاوٹ مافیا کو بھی نشان عبرت بنانا ہوگا، ملاوٹ مافیا کوانسانی صحت سے نہیں کھیلنے دیں گے، کالا دھندہ کرنے والوں کوجرمانوں کے ساتھ جیلوں میں بھی جانا ہوگا، ایسے افراد اس وقت کالے کاروبارسے توبہ تائب ہوں گے جب یہ جیلو ں کی ہوا کھائیں گے، جہاں ملاوٹ شدہ اشیائے خورد و نوش تیاریا فروخت ہوتی ہیں اس کے مالک کو پکڑا جائے اورقانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب وزیراعلی کی جانب سے پنجاب بھرمیں کپاس کی قبل ازوقت کاشت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے، کپاس کی قبل ازوقت کاشت پردفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ماہرین اورسائنسدانوں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا جب کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ قبول نہ کیا جائے کیونکہ قبل ازوقت بوائی سے کپاس کی فصل پرممکنہ طورپررس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ سے کپاس کا پوراعلاقہ متاثرہوسکتا ہے۔

وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے غیرمعیاری اورمضر صحت دودھ تیار کرنے والوں کے حوالے سے کہا کہ دودھ بچوں اوربڑوں کی بنیادی ضرورت ہے، دودھ میں مضرصحت اجزاء شامل کرنے والے عناصرانسانیت کے دشمن ہیں، غیرمعیاری اورمضرصحت دودھ تیاراورفروخت کرنے والے انسانی صحت سے کھیل رہے ہیں، ان کی سرکوبی ضروری ہے، ایسا گھناؤنا کاروبارکرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں اور مضرصحت کھلا دودھ ہویا ڈبے والا، کسی کو چند کوڑیوں کی خاطراپنے بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے جب کہ ڈبے یا کھلے دودھ میں مضرصحت اجزاء ملانے والے مافیا سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ کپاس کی بوائی 15 اپریل سے قبل نہ کی جائے بصورت دیگر فصل تلف کردی جائے گی، کپاس کی پیداوارمیں کمی کی ایک وجہ قبل ازوقت کاشت ہے، وزیراعلی پنجاب نے ہدایت کی کہ کپاس کی 15 اپریل کے بعد کاشت سے فصل پر کیڑوں کاحملہ کم ہونے اوراس کی فی ایکٹر پیداوارمیں اضافہ ہوگا جب کہ پنجاب پیور فوڈ رولز 1960 میں ترامیم کا مسودہ جلد تیار کیا جائے۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی جب کہ فوڈ انسپکٹر کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے، انٹیلی جنس سسٹم کے ذریعے ملاوٹ مافیا کا سراغ لگایا جاسکے گا اور اتھارٹی کے عملے پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں