سال 2016 کی مقبول ترین فلمیں کتابیں پینٹنگز اور ٹویٹس

2016ء کی سب سے زیادہ آمدنی والی فلم ’’کیپٹن امریکہ: سول وار‘‘ ہے۔

سال کی تیسری مقبول ترین ٹویٹ امریکی الیکشن سے متعلق ہے۔ فوٹو : فائل

2016ء کی زیادہ آمدنی والی فلمیں



2016ء کی سب سے زیادہ آمدنی والی فلم ''کیپٹن امریکہ: سول وار'' ہے، جس کو دنیا بھر سے مجموعی طور پر ایک ارب 15کروڑ ڈالر آمدنی ہوئی۔ فلم کو ناقدین نے سراہا اورکاروباری اعتبار سے بھی اسے بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔

یہ اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں کی فہرست میں بھی 12ویں نمبر پر موجود ہے۔ یہ 2011ء اور 2014ء میں آنے والی کیپٹن امریکہ سیریز کی فلموں کا سیکوئل تھی۔ 12اپریل 2016ء کو ریلیز ہونے والی اس فلم میں بین الاقوامی نگرانی کے معاملے میں اختلاف پر ایونجرز کی ٹیم دو گروہوں میں بٹ جاتی ہے، جن کے درمیان مقابلہ دکھایا گیا ہے۔ فلم کو انتھونی رسو اور جے رسو نے ڈائریکٹ کیا، جبکہ کرس ایونز، رابرٹ ڈاؤنے، سکارلٹ جوہانسن وغیرہ مرکزی کردار ادا کرنے والے فنکاروں میں شامل ہیں۔سال میں سب سے زیادہ آمدنی والی فلموں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر امریکہ میں بننے والی تھری ڈی اینیمیٹیڈ ایڈونچر فلم ''فائینڈنگ ڈوری'' ہے، جس کو ایک ارب اور تین کروڑ ڈالر آمدنی حاصل ہوئی۔



آٹھ جون 2016ء کو ریلیز ہونے والی اس فلم کا مرکزی کردار ایک مچھلی ڈوری ہے، جو بچپن میں اپنے والدین سے بچھڑ جاتی ہے۔ تھوڑی بڑی ہو کر وہ ان کو تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہے، لیکن ماضی قریب کی چیزوں کو بھولنے کی اپنی بیماری (شارٹ ٹرم میموری لاس) کی وجہ سے وہ اپنے گھر کو بھول جاتی ہے۔ حادثاتی طور پر اس کی ملاقات مارلن نامی مچھلی سے ہو جاتی ہے، جو اپنے گمشدہ بیٹے نیمو کو تلاش کر رہی ہوتی ہے۔

نیمو کے مل جانے کے بعد اس کی پرورش میں وہ مارلن کا ہاتھ بٹاتی ہے۔ کچھ وقت بعد ڈوری کو اچانک وہ وقت علاقہ یاد آ جاتا ہے، جہاں وہ رہتے تھے۔ اپنے گھر واپس جانے کیلئے وہ مارلن اورنیمو کے ساتھ سفر پر روانہ ہوتی ہے۔ راستے میں وہ پکڑی جاتی ہے اور اسے کیلیفورنیا کے ایک مچھلی گھر (ایکوریئم) والے لے جاتے ہیں۔ یہاں مارلن اور نیمو اس کو آزاد کرانے میں مدد کرتے ہیں اور بالآخر مختلف مشکلات سے گزر کر ڈوری اپنے والدین تک پہنچنے میں کامیاب رہتی ہے۔



سال کی تیسری کامیاب ترین فلم ''زوٹوپیا'' بھی ایک تھری ڈی اینیمیٹیڈ فلم ہے، جس نے ایک ارب دو کروڑ ڈالر کمائے۔ یہ فلم 11 فروری 2016ء کو ریلیز ہوئی۔ فلم کی دلچسپ کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک خرگوش پولیس آفیسر اور لومڑی مل کر جانوروں کے رہائشی علاقے سے شکاری جانوروں کی پراسرار گمشدگی کی سازش سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ سال کی تینوں کامیاب ترین فلموں کے ڈسٹریبیوٹرز والٹ ڈزنی سٹوڈیوز تھے۔

مقبول ترین ٹویٹس
2016ء میں ٹوئٹر پر ریو اولمپکس، پوکے مون گو، آسکرز، گیم آف تھرونز، بریگزٹ اور امریکی صدارتی الیکشن جیسے موضوعات چھائے رہے۔ "RIP" بھی ایک بڑا ٹرینڈ رہا، جس میں سال بھر میں انتقال کر جانے والی مشہور شخصیات کیلئے دعا کا اظہار کیا گیا۔ لیکن غیر متوقع طور پر سال کی مقبول ترین ٹویٹ کا اعزاز ایک اسپینش گیمر کے حصے میں آیا۔ @Rubiu5 نامی ٹویٹر ہینڈل سے کی گئی یہ ٹویٹ صرف ایک اسپینش لفظ "LIMONDA" پر مشتمل تھی۔ اسپینش زبان میں یہ لفظ انگریزی "Lemonade" یعنی لیموں کے شربت کیلئے برتا جاتا ہے۔ دراصل اسپینش گیمر نے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرنے والے اپنے مداحوں کو انعام دینے کا وعدہ کیا تھا۔ چنانچہ یہ ٹویٹ 14 لاکھ سے کچھ کم (1,389,631) مرتبہ ری ٹویٹ ہوئی اور سال کی مقبول ترین ٹویٹ قرار پائی۔

سال کی دوسری مقبول ترین ٹویٹ ون ڈائریکشن نامی بینڈ کے گلوکار ہیری سٹائلز (Harry Styles) کی تھی۔ ہیری سٹائلز گزشتہ فروری میں 22 برس کے ہوئے تھے اور اپنی سالگرہ کے دن انہوں نے گلوکارہ ٹیلر سوئیفٹ کے ایک گانے کے یہ بول ٹویٹ کیے تھے: I don't know about you, but I'm feeling 22.

اس ٹویٹ پر مداحوں نے قیاس آرائیاں کیں کہ سٹائلز نے گلوکارہ ٹیلر سوئیفٹ پر طنز کیا ہے، جن کے ساتھ ان کی دوستی رہی تھی اور 2012ء میں انہوں نے اکٹھے وقت گزارا تھا۔ اس دوران ہی ٹیلر سوئیفٹ کا یہ گانا سامنے آیا تھا۔ تاہم ہیری سٹائلز یا ان کے ترجمان کی طرف سے اس ٹویٹ پر کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ بہرحال اس ساری بحث نے ٹویٹ کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور سات لاکھ سے کچھ زیادہ ری ٹویٹس کے ساتھ یہ 2016ء کی دوسری مقبول ترین ٹویٹ بن گئی۔




سال کی تیسری مقبول ترین ٹویٹ امریکی الیکشن سے متعلق ہے۔ یہ دراصل ہیلری کلنٹن کی تقریر کا ایک ٹکڑا ہے، جو انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے الیکشن ہارنے کے بعد اگلے دن کی تھی۔ ہیلری کلنٹن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے تقریر کا یہ اقتباس جاری کیا گیا تھا: ''تمام چھوٹی بچیوں کیلئے جو دیکھ رہی ہیں (یہ پیغام ہے) اپنی قدروقیمت اور طاقت کے بارے میں کبھی شک نہ کریں۔ آپ دنیا میں ہر موقعے کی مستحق ہیں۔''

اس ٹویٹ کو دنیا بھر میں بہت مقبولیت ملی اور تقریباً 6لاکھ 40ہزار ری ٹویٹس کے ساتھ یہ سال کی تیسری مقبول ترین ٹویٹ بنی۔ یہ امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق سب سے مقبول ٹویٹ تھی۔ امریکی الیکشن سے متعلق دوسری مقبول ترین ٹویٹ بھی ہیلری کلنٹن کی ہی تھی، جب انہوں نے ٹرمپ کو یہ الفاظ ٹویٹ کیے: "Delete your account." یہ ٹویٹ 5لاکھ 55ہزار سے زیادہ مرتبہ ری ٹویٹ ہوئی۔ الیکشن سے متعلق تیسری مقبول ترین ٹویٹ ڈونلڈ ٹرمپ کی تھی، جب ان کی ٹیم نے الیکشن کے دن کی صبح یہ الفاظ ٹویٹ کیے: ''آج کے دن ہم امریکہ کو پھر عظیم بنائیں گے۔'' ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ٹویٹ تقریباً 3لاکھ 50ہزار مرتبہ ری ٹویٹ کی گئی۔

بیسٹ سیلر کتابیں
ایمیزون دنیا بھر میں کتابوں کی آن لائن فروخت کا سب سے بڑا نام ہے۔ ایمیزون گزشتہ کئی برسوں سے سال کی بیسٹ سیلرز کتابوں کی فہرست جاری کرتی ہے۔ ایمیزون کی فہرست کے مطابق 2016ء کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب ''ہیری پوٹر اینڈ دی کرسڈ چائلڈ'' ہے۔ دو جلدوں پر مشتمل یہ کتاب دراصل سٹیج ڈرامے کا اسکرپٹ ہے، جسے جیک تھرونز نے لکھا ہے۔ یہ اسکرپٹ جیک تھرونز، جے کے رولنگ اور جان ٹفنے کی مشترکہ لکھی ہوئی طبع زاد کہانی پہ مبنی ہے۔ ڈرامے کا ریہرسل اسکرپٹ 18نومبر 2015ء کو جاری کیا گیا اور یہ ہیری پوٹر سیریز کی باقاعدہ آٹھویں کتاب بن گئی۔ یہ پہلی مثال ہے کہ کسی ڈرامے کے اسکرپٹ پر مشتمل کتاب نے اتنی مقبولیت حاصل کی ہو۔

ایمیزون کی درجہ بندی کے مطابق سال کی دوسری بیسٹ سیلر کتاب ٹام ریتھ کی ''سٹرینتھس فائنڈر ٹو پوائنٹ زیرو'' ہے۔ مصنف ٹام ریتھ امریکی کنسلٹنٹ اور معروف سیلف ہیلپ مصنف ہیں۔ ان کی کتابوں کی مجموعی طور پر 50 لاکھ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں، جبکہ ان کی کتابوں کا 16زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے۔ جہاں تک اس کتاب کا تعلق ہے، اس سلسلے کی پہلی کتاب ''سٹرینتھس فائنڈر'' 2001ء میں شائع ہوئی تھی، جسے مارکس بکنگھم اور ڈونلڈ کلفٹن نے لکھا تھا۔ کتاب کا مرکزی خیال ایک آن لائن ٹیسٹ (کلفٹنز سٹرینتھس فائنڈر) تھا، جس کی مدد سے کسی شخص کی خصوصیات اور شخصیت کے مضبوط گوشوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔



اس کتاب کے مصنفین نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے بجائے اپنی صلاحیتوں کو بہتر اور مضبوط بنانے پر کام کرنا چاہیے۔ اب اس سلسلے کی دوسری کتاب بھی گیلپ نے شائع کی ہے۔ اس کتاب میں اپنی شخصیت کو جانچنے کے نئے اور بہتر طریقوں سے آگاہ کرنے کے علاوہ ان کے موثر استعمال کے مختلف طریقے بھی بتائے گئے ہیں۔

دلچسپ بات ہے کہ ایمیزون کی فہرست پر سال کی تیسری مقبول ترین کتاب، بچوں کا پڑھائی جانے والی انگریزی کی ابتدائی کتاب ہے۔ سال کی تیسری بیسٹ سیلر قرار پانے والی اس کتاب "First 100 Words" کو مصنف راجر پریڈی نے بچوں کے لیے ترتیب دیا ہے۔ اس کتاب میں بچوں کو پڑھائے جانے والے ایک سو ابتدائی الفاظ اور ان کی تصاویر دی گئی ہیں۔ کتاب کی طباعت اور پیشکش میں بچوں کی سہولت اور پسندیدگی کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

مہنگی ترین پینٹنگز
2016ء میں سب سے مہنگی فروخت ہونے والی پینٹنگز میں کلوڈ مونیٹ (Claude Monet) کی "Meule" نامی پینٹنگ پہلے نمبر پر رہی، جسے آٹھ کروڑ 14 لاکھ امریکی ڈالرز میں خریدا گیا۔ فرانس کے مصور کلوڈ مونیٹ نے یہ پینٹنگ 1891ء میں بنائی تھی جب ان کی عمر 50 سال تھی۔ اس پینٹنگ کو خریدنے والے شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، جس نے نیلامی شروع ہونے کے 14 منٹ بعد ٹیلی فون پر 81,447,500 ڈالرز کی بولی دے کر اس کو خرید لیا۔ اہل فن کے نزدیک اس پینٹنگ سے بخوبی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے کہ فرانسیسی آرٹسٹ کوڈ مونیٹ نے کس طرح رنگوں سے شاعری کی۔



گزشتہ سال نومبر میں ولم ڈی کونینگ کی 1977ء میں بنائی ہوئی ''ان ٹائیٹلڈ XXV'' نامی پینٹنگ چھ کروڑ 63 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی اور یوں 2016ء کی دوسری مہنگی ترین پینٹنگ قرار پائی۔ یہ اس آرٹسٹ کی بھی سب سے مہنگی پینٹنگ ہے، کیونکہ اس سے قبل ولم ڈی کونینگ کی ایک پینٹنگ حالیہ قیمت سے تقریباً نصف میں فروخت ہوئی تھی۔

2016ء کی تیسری مہنگی ترین پینٹنگ ممتاز مصور پابلو پکاسو کی "Femme Assise" بنی۔ چھ کروڑ 17 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہونے والی یہ پینٹنگ دراصل پکاسو کی محبوبہ فرنینڈے اولیویئر کا ایک پورٹریٹ ہے۔ یہ پینٹنگ بیسیویں صدی کے آغاز میں متعارف ہونے والی آرٹ کی تحریک ''کیوب ازم'' کی نمائندہ ہے، جس میں آرٹسٹ تصویر کے موضوع کو مختلف زاویہ ہائے نظر سے ایک بڑے سیاق و سباق میں دکھاتا ہے۔ پکاسو نے فرنینڈے اولیویئر کے 60 سے زائد پورٹریٹس کے علاوہ اس کے کچھ مجسمے بھی بنائے تھے۔
Load Next Story