دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی، عسکرت پسندی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے صوبے کے داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی بڑھانے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن کا صائب فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ امر حقیقت ہے کہ پاک افواج اور سیکیورٹی اداروں کی راست کارروائیوں کے باعث ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال کسی قدر بہتر ہوئی ہے، لیکن دہشت گردوں اور شرپسند عناصر کی ابھی مکمل سرکوبی نہیں ہوپائی ہے اس لیے مطمئن ہوکر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ ایپکس کمیٹی کے چار گھنٹے طویل اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے میں دہشت گردی، عسکریت پسندی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا صائب ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پاکستان میں امن کی ضمانت ہے۔
سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کیے جانے والے اقدامات کے باعث دہشت گردی اور فرقہ واریت کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاک فوج نے تاریخ کے کامیاب ترین آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ پاکستان اس صدی کی ابتدا سے ہی دہشت گردی کے خطرات سے نبرد آزما ہے، 9/11 کے بعد جہاں دنیا میں امن عالم کو نقصان پہنچا وہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے کی سزا میں پاکستان کو اندرون ملک دہشت گردی کا عذاب بھگتنا پڑا، ملک میں پے درپے ہونے والے بم دھماکوں اور سانحات نے قوم کو لرزا کر رکھ دیا۔
لیکن گزشتہ دو برسوں سے پاک افواج کی موثر کارروائیوں نے دہشت گردوں کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔ صائب ہوگا کہ تمام صوبے اتحاد، اتفاق اور یکجہتی کے ذریعے دہشت گردی کو شکست دیں۔ میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جہاں سیف سٹی پراجیکٹ نے کام شروع کردیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ممد و معاون ثابت ہورہا ہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ دیگر صوبوں میں بھی اس سلسلے میں پیش رفت کی جائے گی۔ نیشنل ایکشن پلان کو ہر صوبے میں یکساں اور بلاامتیاز لاگو ہونا چاہیے۔ ہماری بقا دہشت گردی کے خاتمے میں ہی مضمر ہے اور پوری قوم اس مقصد کے حصول کے لیے یکجا ہے۔ سب سے پہلے پاکستان کا نظریہ ہی قوم کی بقا کا ضامن ہے۔
یہ امر حقیقت ہے کہ پاک افواج اور سیکیورٹی اداروں کی راست کارروائیوں کے باعث ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال کسی قدر بہتر ہوئی ہے، لیکن دہشت گردوں اور شرپسند عناصر کی ابھی مکمل سرکوبی نہیں ہوپائی ہے اس لیے مطمئن ہوکر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ ایپکس کمیٹی کے چار گھنٹے طویل اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے میں دہشت گردی، عسکریت پسندی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا صائب ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پاکستان میں امن کی ضمانت ہے۔
سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کیے جانے والے اقدامات کے باعث دہشت گردی اور فرقہ واریت کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاک فوج نے تاریخ کے کامیاب ترین آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ پاکستان اس صدی کی ابتدا سے ہی دہشت گردی کے خطرات سے نبرد آزما ہے، 9/11 کے بعد جہاں دنیا میں امن عالم کو نقصان پہنچا وہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے کی سزا میں پاکستان کو اندرون ملک دہشت گردی کا عذاب بھگتنا پڑا، ملک میں پے درپے ہونے والے بم دھماکوں اور سانحات نے قوم کو لرزا کر رکھ دیا۔
لیکن گزشتہ دو برسوں سے پاک افواج کی موثر کارروائیوں نے دہشت گردوں کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔ صائب ہوگا کہ تمام صوبے اتحاد، اتفاق اور یکجہتی کے ذریعے دہشت گردی کو شکست دیں۔ میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جہاں سیف سٹی پراجیکٹ نے کام شروع کردیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ممد و معاون ثابت ہورہا ہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ دیگر صوبوں میں بھی اس سلسلے میں پیش رفت کی جائے گی۔ نیشنل ایکشن پلان کو ہر صوبے میں یکساں اور بلاامتیاز لاگو ہونا چاہیے۔ ہماری بقا دہشت گردی کے خاتمے میں ہی مضمر ہے اور پوری قوم اس مقصد کے حصول کے لیے یکجا ہے۔ سب سے پہلے پاکستان کا نظریہ ہی قوم کی بقا کا ضامن ہے۔