کراچی میں ’صفائی‘ چینی کمپنی کرے گی

کراچی کے جنوبی و شرقی اضلاع میں صفائی کے لیے چینی کمپنی کانگ جی سینیٹیشن پرائیویٹ لمیٹیڈ نے بیشتر مشینری منگوالی ہے

۔ فوٹو: فائل

کراچی میں صفائی کی ابتر صورتحال لگتا ہے جلد ہی ختم ہونے والی ہے کیونکہ اخباری اطلاعات کے مطابق کراچی کے جنوبی و شرقی اضلاع میں صفائی کے لیے چینی کمپنی کانگ جی سینیٹیشن پرائیویٹ لمیٹیڈ نے بیشتر مشینری منگوالی ہے۔ صوبہ سندھ خصوصاً شہر قائد میں صفائی کی ناقص صورتحال نے جو کھٹراگ پھیلایا تھا، اس کی لپیٹ میں سندھ کی گزشتہ وزارت اعلیٰ بھی آگئی تھی، شہری ہر فورم پر صفائی کا مطالبہ کرتے دکھائی دے رہے تھے، اسی تناظر میں نئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی اپنا عہدہ سنبھالتے ہی کراچی میں صفائی کا اعلان کیا تھا لیکن معاملات ہنوز جوں کے توںہیں۔ اسی دوران کراچی کے کچرے کو 'ٹھکانے' لگانے کی ذمے داری چینی کمپنی کے سپرد کی گئی تھی۔


چند ماہ قبل سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کی زیر نگرانی بلدیہ جنوبی و شرقی کی انتظامیہ اور چینی کمپنی کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا۔ اطلاعات ہیں کہ نجی کمپنی ضلع جنوبی میں صفائی کا کام رواں ماہ کے آخر سے شروع کردے گی، جب کہ اگلے ماہ سے ضلع شرقی میں صفائی کا آغاز کیا جائے گا۔ شہر قائد کے رہائشیوں کو مبارک ہو کہ جلد عروس البلاد سے بدنما داغ چھٹنے لگیں گے۔ شنید ہے کہ نجی کمپنی گھر گھر سے کچرا جمع کرکے گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن پر جمع کرے گی، اور وہاں سے کچرا لینڈ فل سائٹ پر ٹھکانے لگانے کی ذمے داری سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہوگی، کمپنی چھوٹی بڑی سڑکوں کی صفائی بھی کرے گی، شہریوں سے ایک سال تک کوئی چارجز نہیں لیے جائیں گے اور مفت کچرا گھروں سے اٹھایا جائے گا، بعدازاں چارجز لگانے پر غور کیا جائے گا۔

صفائی کی خدمات فراہمی کے عوض سندھ حکومت چینی کمپنی کو ضلع جنوبی میں صفائی کا کام انجام دینے کے لیے تقریباً سوا ارب روپے جب کہ ضلع شرقی میں تقریباً ایک ارب روپے سالانہ ادائیگی کرے گی۔ اس دوران چینی کمپنی کی کارکردگی کو بھی مانیٹر کیا جاتا رہے گا، اگر کمپنی کے عملے نے کہیں غفلت برتی تو اسے جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ دنیا بھر میں صفائی ستھرائی کے معاملات بلدیاتی اداروں کے سپرد ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں سیاسی پارٹیاں بلدیاتی نظام پر زیادہ 'بھروسہ' نہیں کرتیں، یہی وجہ ہے کہ وہ کام جو بلدیاتی ادارے بخوبی سرانجام دے سکتے تھے اسے اب کثیر سرمایہ خرچ کرکے غیر ملکی کمپنی سے کرایا جارہا ہے۔ بہرحال دیر آید درست آید، کم از کم اسی بہانے کراچی کا حسن تو لوٹ آئے گا اور یہ میٹروپولیٹن شہر بھی عالمی شہروں کے مقابلے میں باعزت طریقے سے شامل ہوسکے گا۔
Load Next Story